چھاتی کے کینسربارے آگاہی: بروقت تشخیص سے لاکھوں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں

0
41

چھاتی کے کینسربارے آگاہی: بروقت تشخیص سے لاکھوں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں

بیگم ثمینہ عارف علوی نے تمام شہریوں بالخصوص خواتین اور لڑکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی پھیلائیں کیونکہ اس مہلک مرض کا جلد پتہ لگانے سے لاکھوں قیمتی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے سینٹ جوزف کالج برائے خواتین میں پیر کو چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چھاتی کا کینسراگرچہ ایک قابل علاج مرض ہے لیکن صرف آگاہی اور بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال لاکھوں جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔

بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال چھاتی کے کینسر کے تقریبا 90000 نئے کیسز کی تشخیص ہوتی ہے جبکہ اس مہلک بیماری سے اموات کی شرح بھی بہت زیادہ ہے۔ ملک میں چھاتی کے کینسر کے باعث بلند شرح اموات کی ایک بڑی وجہ تشخیص میں تاخیر ہے کیونکہ اس بیماری کے بارے میں بات کرنے کو سماجی طور پر اچھا نہیں سمجھاجاتا اور اس کا نتیجہ تشخیص میں تاخیر، پیچیدگیوں میں اضافہ اور متعدد اموات کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھاتی کا کینسر لاعلاج بیماری نہیں ہے کیونکہ اگر اس کی تشخیص پہلے یا دوسرے مرحلے میں ہو جائے تو مریض کے صحت مند ہونے کے امکانات 98 فیصد سے زیادہ ہیں۔ انہوں نے اس مرض کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی پر زور دیا تاکہ خواتین اور لڑکیوں کو علامات، خود معائنہ، تشخیص اور علاج کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ بیگم ثمینہ علوی نے خواتین پر زور دیا کہ خاندان بھر کی تندرستی اور فلاح و بہبود کا انحصار خواتین پر ہے اور آپ کی صحت بہت ضروری ہے اس لیے اپنا خیال رکھیں کیونکہ اپنا معائنہ کرنا بہت آسان ہے اور اس کے لئے مہینے میں صرف پانچ منٹ درکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چھاتی کے کینسر کے حوالے سے آگاہی مہم برسوں سے چلائی جا رہی ہے اور اس میں متعدد مخیر حضرات، تعلیمی اداروں، سول سوسائٹی کے کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعدادشامل ہو چکی ہے۔ گلابی رنگ چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم کا مخصوص رنگ ہے جو دیکھنے والوں کی توجہ حاصل کرتا ہے اور اس طرح پیغام ان لوگوں تک پہنچتا ہے جو پہلے اس بیماری سے لاعلم تھے۔ مہم میں میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا پورے ملک میں کامیابی کے ساتھ پیغام پہنچا رہا ہے اور زیادہ سے زیادہ خواتین اس مہلک بیماری سے بچا ئوکے لیے اپنا معائنہ کر رہی ہیں۔ حالیہ برسوں کے دوران چھاتی کے کینسر کی تشخیص اور علاج کی سہولیات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اس وقت صرف کراچی میں رعایتی نرخوں پر میموگرافی کی 13سے زائد سہولیات موجود ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایسی سہولیات اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بھی دستیاب ہیں۔ انہوں نے کالج کی طالبات پر زور دیا کہ ہر ایک کو اپنے سماجی حلقوں میں مہم کے پیغام کو فروغ دینے اور پھیلانے کا عہد کرنا چاہیے تاکہ ہر عورت کو مرض کا جلد پتہ لگانے کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے جس سے جان بچ سکتی ہے۔ انہوں نے سینٹ جوزف کالج برائے خواتین میں ایسی تقریب کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک باوقار تعلیمی ادارہ ہے جس نے 75 سالوں میں ہزاروں طلبا کے کیرئیر کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا۔ قبل ازیں کالج کی پرنسپل سسٹر جولی پاچیکو نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں بیگم ثمینہ عارف علوی کی صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں انسان دوست خدمات کو سراہا۔ اس موقع پر سسٹر انجلینا فرانسس اور سسٹر جولی پاچیکو نے بیگم ثمینہ عارف علوی کو کالج کا سوینیئر بھی پیش کیا جبکہ طلبا نے اس موقع پر خصوصی طور پر تیار کیا گیا استقبالیہ گانا بھی پیش کیا۔

Leave a reply