سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نے کہا ہے کہ قرضوں میں ڈوبے اور معاشی طور پر تباہ حال ملک کی سینیٹ کے چئیرمین ، ڈپٹی چئیرمین اور ارکان سینیٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں شاہانہ اضافے کے بل کی منظوری شرمناک اور افسوسناک ہے ۔اس بل کی منظوری ملک کے بائیس کروڑ عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے اور ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے برابر ہے ۔
سبیل اکرام کا کہنا تھا کہ چئیرمین سینیٹ اور ارکان سینیٹ عوام کی رگوں سے خون کاآخری قطرہ بھی نچوڑ لینا چاہتے ہیں ۔ انھوںنے کہا کہ حکومت کہتی ہے ہمارے پاس ملک چلانے کےلئے پیسے نہیں، خزانہ خالی ہے ، حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ عالمی مالیاتی اداروں کا مقروض ہے ، زرمبادلہ کے ذخائر شرمناک حد تک کم ہوچکے ہیں ، حکمران ملک ملک پھر کر بھیک مانگ رہے ہیں ۔اب تو دوست ممالک بھی پوچھتے ہیں کہ پاکستان کب تک قرضے مانگتا رہے گا جبکہ دوسری طرف چئیرمین سینیٹ ، ڈپٹی چئیرمین اور ارکان سینیٹ کی تنخواہوں میں شاہانہ اضافے کاظالمانہ بل منظور کرلیا گیا ہے جو ملک اور قوم کے ساتھ سنگین مذاق اور غربت وتنگدستی کی چکی میں پستے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ یہ بل فوراََ واپس لیا جائے ۔ اس وقت ملک معاشی اعتبار سے مشکل ترین حالات سے گزررہا ہے ، لوگ غربت کی وجہ سے بھوکے مررہے اور خودکشیاں کررہے ہیں جبکہ ابھی تک حکومت سیلاب متاثرین کو بحال نہیں کرسکی ہے ۔
سبیل اکرام کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت جن مسائل سے گزر رہا ہے تو ایسے حالات میں اس قسم کی مراعات ہر گز نہیں دی جاسکتی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ بل کسی صورت بھی منظور نہ ہونے دیا جائے۔سینیٹ میں یہ ظالمانہ اور شاہانہ بل پا س کرنے والے کسی بھی اعتبار سے ملک اور قوم کے خیر خواہ نہیں ہیں یہ عوامی نمائندے کھلانے کے حقدار نہیں ہیں بلکہ یہ عوام کی جیبوں پر ڈالے ڈال رہے ہیں ۔ اس طرح کے بل پاس کرنے والوں کو سینیٹ سے فی الفور مستعفی ہوجانا چاہئے ۔
سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار
قصور کے بعد تلہ گنگ میں جنسی سیکنڈل. امام مسجد کی مدرسہ پڑھنے والی بچیوں کی ساتھ زیادتی
سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام