چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کب آئے گی،رہبر کمیٹی نے کر لیا فیصلہ

0
43

سابق وزیراعظم مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 9 جولائی کوچیئرمین سینیٹ کےخلاف تحریک عدم اعتمادجمع کرائی جائےگی.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی احتجاج ہےکہ حکومت ناکام ہوچکی ہے ،نو جولائی کوچیئرمین سینیٹ کےخلاف تحریک عدم اعتمادجمع کرائی جائےگی. شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ کے پروڈکشن آرڈرجاری نہ کرنے کی سوچ جمہوریت اورپارلیمان کی نفی ہے، پاکستان صرف 73کےآئین کےمطابق پارلیمانی ڈھانچے میں چلے گا،ہم حصول اقتدارکی جنگ نہیں لڑرہے،عوام کی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں،

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ حکومت ناکام ہوچکی، اس حکومت کی بنیاد 25 جولائی 2018 کے متنازع الیکشن ہیں تمام جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ 25 جولائی 2019 کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے اور عوام کو بتائیں گے کہ ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں نے ملک کا کیا حال کردیا۔مہنگائی اور بےروزگاری میں اضافہ حکومت کی ناکامی کی وجہ ہے ،عمران خان ارکان اسمبلی کو حق نمائندگی سے نہیں روک سکے،
کمیٹی اجلاس کے بعد اکرم خان درانی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کاکنوینر2،2 ماہ کےلیے ہر اپوزیشن جماعت سے لیا جائے گا،10 جولائی سےقبل باہمی مشاورت سےجلسوں کااعلان کریں گے ،11 جولائی کواپوزیشن کی رہبرکمیٹی چیئرمین سینیٹ کیلیے متفقہ نام دےگی،رہبرکمیٹی کا اگلا اجلاس 11 جولائی کوہوگا،

اکرم خان درانی نے مزید کہا کہ راناثنااللہ اوردیگر اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری کی شدیدمذمت کرتےہیں،ایساکبھی نہیں ہواکہ ایک اہم سیاسی رہنماکومنشیات کےکیس میں پھنسایاگیاہو،سیاسی لوگوں کودور کرنے کیلیے ایسے طریقوں کی مذمت کرتے ہیں، اکرم خان درانی نے مطالبہ کیا کہ جنوبی وزیرستان سےتعلق رکھنےوالےاراکین کےپروڈکشن آرڈرجاری کیےجائیں،اکرم خان درانی کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب متفق ہیں کہ چیئرمین سینیٹ کوتبدیل ہوناچاہیے

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی میں آج ہوں گے اہم فیصلے

رہبر کمیٹی کا سربراہ ہو گا کون؟ حکومت مخالف تحریک سے قبل ہی سیاسی جماعتیں اختلافات کا شکار

مریم نواز کے جلسوں میں جاوں گا یا نہیں، شہباز شریف بول پڑے

رہبر کمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے اے پی سی کے فیصلے کی توثیق کی ہے اور کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹایا جائے، نئے چیئرمین سینیٹ کے لئے بھی رہبر کمیٹی کے اجلاس میں مشاورت کی گئی، ہبرکمیٹی کااجلاس جے یو آئی کے رہنما اکرم خان درانی کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں رہبر کمیٹی کی صدارت کے لئے مشاورت ہوئی تو تجویز آئی کہ شاہد خاقان عباسی کو رہبرکمیٹی کامستقل صدر بنادیا جائے یا پھر صدور بدلی کئے جائیں اور ہر پارٹی کو موقع دیا جائے .

رہبر کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے لئے تین آپشنز زیر غور آئے، پہلے آپشن کے تحت نئے چیئرمین سینیٹ کا امیدوار سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کا ہونا چاہئے، دوسری تجویز میں کہا گیا کہ چیئرمین سینیٹ کے لئے دو بڑی جماعتوں کے تجویز کردہ کو متفقہ امیدوار نامزد کیا جائے جبکہ تیسری تجویز سامنے آئی کہ تمام اپوزیشن جماعتیں ملکر ایسا امیدوار لائیں جس پر کسی کو اعتراض نہ ہو۔

اجتماعی استعفوں کی تجویز پرخاموشی ،اے پی سی میں کیا طے ہو گا؟ اہم خبر

غیرمنتخب نمائندے کی سربراہی میں ہونیوالی اے پی سی میں غیر منتخب نمائندوں کی بھرمار

اے پی سی کا آغاز،بلاول پہنچے عدالت، مریم نواز کو کہاں بٹھایا گیا؟ اہم خبر

اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی میں پیپلز پارٹی سے یوسف رضا گیلانی اورنیئر بخاری ممبر ہیں ،ن لیگ سے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال ،جے یو آئی سے اکرم خان درانی،نیشنل پارٹی سے میر حاصل بزنجو،پشتونخواہ ملی پارٹی سے عثمان کاکڑاورقومی وطن پارٹی سے ہاشم بابر ،اے این پی سے میاں افتخار،مرکزی جمعیت اہلحدیث سےشفیق پسروری،جمعیت علماپاکستان سے اویس نورانی رہبر کمیٹی کے ممبر ہیں.

آج کے بعد کوئی یہ نہ کہے کہ شہباز شریف کی کمر میں درد ہے، مبشر لقمان نے ایسا کیوں کہا؟

Leave a reply