پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے ایک سنگین غیر یقینی صورتحال سامنے آ گئی ہے، جس کی بنیادی وجہ بھارت کی جانب سے ٹورنامنٹ کے حوالے سے کی جانے والی ہٹ دھرمی ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی 2025 کے انعقاد پر تحفظات ظاہر کر رہا ہے اور اس نے اس ٹورنامنٹ کو "ہائبرڈ ماڈل” پر کرانے کی تجویز دی ہے۔

ہائبرڈ ماڈل کیا ہے؟ ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے میچز پاکستان میں نہیں بلکہ دبئی یا کسی دوسرے نیوٹرل مقام پر کھیلے جائیں گے، جبکہ پاکستان میں باقی تمام ٹیموں کے میچز کرائے جائیں گے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ سکیورٹی وجوہات کے باعث وہ پاکستان میں اپنے میچز کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارت کی اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس ماڈل کو قبول نہیں کرے گا اور چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان میں ہی ہو گی۔

اس صورتحال میں بھارتی میڈیا براڈکاسٹر "اسٹار انڈیا” کا ایک خط سامنے آیا ہے، جس میں اس نے آئی سی سی کو خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی 2025 میں حصہ نہیں لیتا تو آئی سی سی کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس خط میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم عالمی سطح پر مقبول ہے اور آئی سی سی کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ بھارتی کرکٹ سے آتا ہے۔ اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو جاتا ہے تو آئی سی سی کو ٹورنامنٹ کی میڈیا رائٹس سے 750 ملین امریکی ڈالر میں سے 90 فیصد کا نقصان ہوگا۔ اس کے برعکس پاکستان کی غیر موجودگی سے صرف 10 فیصد مالی نقصان ہونے کا امکان ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس تنازعے کا دیرپا حل نکالنے کے لیے ایک "پارٹنرشپ فارمولا” پیش کیا ہے، جس کے مطابق پاکستان اور بھارت دونوں اپنے ملکوں میں ایک دوسرے کے کرکٹ ایونٹس کی میزبانی نہیں کریں گے۔ اس فارمولے کے تحت چیمپئنز ٹرافی 2025 کے تمام میچز دبئی میں کھیلے جائیں گے اور دونوں ممالک اگلے تین برسوں تک دبئی میں اپنے میچز کھیلیں گے۔پاکستان نے اس فارمولے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز کے مفادات کا تحفظ ہو گا اور ایونٹ کا انعقاد بھی ہو سکے گا۔ لیکن بھارتی بورڈ نے اس فارمولے کو بھی مسترد کیا ہے اور آئی سی سی کی جانب سے کوئی فیصلے کا انتظار کر رہا ہے۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر اس وقت دباؤ ہے کہ وہ اس تنازعے کا حل نکالے۔ بھارت کے میچز کو پاکستان سے باہر کرانے کے لیے پی سی بی کو اضافی رقم دینے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ آئی سی سی کس جانب قدم اٹھاتا ہے۔

اس غیر یقینی صورتحال کے باعث چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے بہت سے سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ کی سیاسی صورتحال ہمیشہ ہی پیچیدہ رہی ہے اور اس وقت چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر دونوں بورڈز کے درمیان اختلافات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔اگر بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہتا ہے تو یہ عالمی کرکٹ کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن سکتا ہے اور چیمپئنز ٹرافی 2025 کے کامیاب انعقاد پر سوالیہ نشان لگ سکتا ہے۔ آئی سی سی کو اس صورتحال میں جلد اور موثر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی کرکٹ کی اہمیت متاثر نہ ہو۔

چیمپئنر ٹرافی،آئی سی سی کا اجلاس ایک بار پھر ملتوی

چیمپئنز ٹرافی،پی سی بی ہائبرڈ ماڈل پر مشروط آمادگی

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ،معاملات مثبت سمت میں بڑھنے کا امکان

چیمپئنز ٹرافی، بھارتی سیاستدان بھی پاکستان کے حق میں بول پڑے،مودی پر طنز

چیمپئنز ٹرافی ،پاکستان نے اپنا مؤقف آئی سی سی کو بتا دیا

چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے قوم کو مایوس نہیں کریں گے،محسن نقوی

Shares: