چنے قدرت کا عظیم تحفہ

0
90

چنے بڑی مفید غذا ہے بحیرو روم میں ساڑھے سات ہزار سال قبل کاشت کیا گیا یہ دنیا کے قدیم ترین اناجوں میں شامل ہے یہ دالوں کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے اس کی دو اقسام ہیں کالا چنا اور سفید چنا دونوں وٹامن اور معدنیات سے بھر پور ہیں چنا کئی طبی فوائد رکھتا ہے اس میں فولاد وٹامن بی 6 میگنیشئیم پوٹاشئیم اور کیلشئیم کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں اس کے علاوہ فاسفورس تانبے اور میگنیز کی بھی خاصی مقدار پائی جاتی ہیں چنا بھارت پاکستان ترکی آسٹریلیا اور ایران میں چنا کثیر تعداد میں پیدا ہوتا ہے چنا وزن کم کرنے کے سلسلے میں بہترین غذاہے کیونکہ چنے میں فائبر اور پروٹین کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں ایک پیالی چنے عموماً پیٹ بھر دیتے ہیں اور اس کا ریشہ دیر تک آنتوں میں رہتا ہے اسی لئے جلدی بھوک نہیں لگتین چنوں کا استعمال کولیسٹرول کی سطح میں کمی کرتا ہے چنے میں فولیٹ اور میگنیشئم کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے یہ خون کی نالیوں کو طاقتور بناتے اور انھیں نقصان پہنچانے والے تیزاب ختم کرتے ہیں اس کے علاوہ ہارٹ اٹیک کا امکان بھی کم ہو جاتا ہے چنے میں کافی مقدار میں پروٹین پایا جاتا ہے اگر اسے کسی اناج گندم کی روٹی کے ساتھ کھایا جائے تو انسان کو گوشت یا ڈیری جتنی پروٹین حاصل ہو تی ہے چنے اور دیگر دالیں کھانے سے انسان ذیابیطس قسم 2 کا شکا ر نہیں ہوتے چنے میں ساپونینز نامی فائٹو کیمیکل پائے جاتے ہیں یہ کیمیکل مادے ضد تکسید کا کام دیتے ہوئے خواتین کو سینے کے سرطان سے بچاتے ہیں چنے میں شامل فولاد میگنینز اور دیگر معدن و حیاتین انسانی قوت بڑھاتے ہیں اسی لئے چنے حامل خواتین اور بڑھتے ہوئے بچوں کے لئے بڑی مفید غذا ہے چنوں کو کئی ماہ تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ چنوں کو بھگونے کے بعد استعمال کیا جائے تو مفید ہے ایسے یہ جلد ہضم ہو جاتے ہیں

Leave a reply