کراچی: کیمیکل فیکٹری میں آگ کیسے لگی ،اس حوالے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ سندھ کے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورنگی کی کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
اس حوالے سے خبروں میں بتایا جارہا ہے کہ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی اور لیبر ڈپارٹمنٹ سے فیکٹری آتشزدگی واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام سے پوچھا ہے کہ کہا ہے کہ بتایا جائے واقعہ کیسے پیش آیا؟ فیکٹری میں احتیاط اور سیفٹی کے کیا انتظامات تھے؟ مراد علی شاہ نے حکام سے یہ بھی پوچھا ہے کہ اتنا زیادہ جانی نقصان کیسے ہو گیا؟
وزیراعلیٰ نے فیکٹری سانحے کے لواحقین کی بھرپور مدد کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کا مکمل علاج کیا جائے اور علاج و معالجے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔
یاد رہے کہ آج کورنگی کے علاقے مہران ٹاؤن میں واقع کیمیکل فیکٹری میں صبح 10 بجے کے قریب آگ لگی جو دیکھتے ہی دیکھتے پوری فیکٹری میں پھیل گئی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں تاخیر سے پہنچیں جس کے باعث آگ پھیل گئی۔
فائر بریگیڈ کا عملہ فیکٹری میں لگی آگ بجھانے کے لیے موجود ہے اور آگ بجھانے کی کوشش کے دوران فائر فائٹرز بھی زخمی ہوئے جبکہ فیکٹری کی دیواریں توڑنے کے لیے ہیوی مشینری کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
فائر بریگیڈ حکام کا بتانا ہے کہ فیکٹری میں مختلف اشیاء کے بنانے میں استعمال ہونے والا کیمیکل موجود تھا، آگ کیمیکل کے ڈرم میں لگی اور پوری فیکٹری میں پھیل گئی۔
کراچی میں ایک کیمیکل فیکٹری میں آتشزدگی سے 14 مزدور جاں بحق جبکہ فائرفائٹرسمیت درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں،اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ کیمیکل 14 مزدور وں کی لاشیں نکال لی گئیں ،آگ سے متاثر ہ علاقے کوکارڈن آف کر لیا گیا
دوسری طرف ترجمان رینجرز کی طرف سے یہ اچھی خبر سنائی گئی ہے کہ کرچی میں کیمیکل فیکٹری میں لگی آگ پرقابو پالیاگیا اب اس آگ ک بعد کولنگ کا عمل جاری ہے اوربہت جلد حالات پرقابو پالیا جائے گا