چینی کمپنیوں نے دیامر بھاشا ڈیم پر بھی کام روک دیا
داسو اور تربیلا ڈیم کے بعد چینی کمپنیوں نے دیامر بھاشا ڈیم پر سول ورک معطل کردیا ہے تاہم چینی باشندے تاحال خیبرپختونخوا میں مہمند ڈیم پر کام کر رہے ہیں
دیامر بھاشا ڈیم پر تقریباً پانچ سو چینی شہری ڈیم کی تعمیر میں مصروف ہیں،مقامی عملے کو اگلے احکامات تک گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق منصوبے پر کام کرنیوالے ایک اہلکار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چینی کمپنی نے ڈیم پر کام روک دیا ہے اور مقامی عملے کو گھر پر رہنے کو کہا گیا ہے، داسو ڈیم پر تقریباً 741چینی اور 6 ہزار مقامی لوگ کام کررہے ہیں،جی ایم دیامر بھاشا ڈیم نزاکت حسین نے بھی تصدیق کی کہ چینی کمپنی نے ڈیم پر کام روک دیا ،تقریباً 500چینی شہری ڈیم کی تعمیر میں مصروف ہیں لیکن ایف ڈبلیو او کا عملہ اس پر کام کر رہا ہے، 6 ہزار مقامی افراد ڈیم پر کام میں مصروف ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ چند دنوں میں صورتحال معمول پر آجائیگی جس کے نتیجے میں چینی ملازمین کی واپسی ہوگی،دیامر بھاشا ڈیم ہائیڈرو پاور جنریشن کے ذریعے 4800 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا،
مہمند ڈیم کے جی ایم عاصم رؤف کا کہنا ہے کہ مہمند ڈیم پر 250 چینی کام کر رہے ہیں اور انہوں نے کام نہیں روکا، چینیوں نے پراجیکٹ ایریا میں سکیورٹی کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور وہ سائٹ پر کام کررہے ہیں
واضح رہے کہ ڈیم پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی گاڑی پر خود کش حملہ ہوا تھا ،جس میں پانچ چینی شہری مارے گئے تھے.
چین کا پاکستان سے دہشت گردانہ حملے کی جلد از جلد جامع تحقیقات کا مطالبہ
بشام واقعہ تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے پر اتفاق ہوا،عطا تارڑ
امریکہ نے پاکستان میں چینی شہریوں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی شانگلہ میں دھماکے کے فوری بعد چینی سفارت خانے پہنچ گئے،
چین نے شانگلہ میں گاڑی پر حملے میں اپنے باشندوں کی ہلاکت پر مکمل تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
پاک فوج نے بشام میں چینی شہریوں سمیت 6 بے گناہ افراد کی ہلاکت کی مذمت کی
شانگلہ میں گاڑی پر خودکش حملہ، 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک