قصور
چینی کی درآمد سے ذخیرہ اندوزوں کو منہ کی کھانی پڑی ،قیمتیں کم ہونا شروع ہو گئیں تاہم گھی کی قیمتوں میں اضافہ لوگوں کا گھی بھی درآمد کرنے کی درخواست
تفصیلات کے مطابق حالیہ اشیاء خوردونوش کے بحران کے بعد گورنمنٹ آف پاکستان نے چینی درآمد کی جس سے زخیرہ اندوزوں کو منہ کی کھانا پڑے تین دن قبل ملکی تیار کردہ چینی جو کہ بڑے مگرمچھوں نے چھپائی ہوئی تھی کی قیمت فی بوری 50 کلوگرام 5150 روپیہ تھی جو اب کم ہو کر 4500 روپیہ ہو گئی ہے جس پر شہریوں نے گورنمنٹ کا شکریہ ادا کیا ہے
لوگوں کا کہنا ہے کہ ان ظالم بے رحم ذخیرہ اندوز لوگوں کو لگام ڈالنے کیلئے اب گھھ بھی بیرون ملک سے منگوایا جائے کیونکہ 2200 روپیہ 16 کلوگرام گھی کا پیک اب 3500 کا کر دیا گیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ ان گھی بیرون ملک سے منگوا کر لوگوں کو دیا جائے تاکہ ان ظالموں کا زخیرہ کردہ گھی ان کے گوداموں میں پڑا خراب ہو جائے اور ان کو عبرت حاصل ہو سکے

Shares: