چیف جسٹس کے دفتر میں اہم افسران تعینات
اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے دفتر میں اہم افسران تعینات کردیئے-
باغی ٹی وی :تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی منظوری کے بعد نئے افسران کی تعیناتیوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا جس کے مطابق چیف جسٹس نے اپنا نیا سیکرٹری اور ایگزیکٹو آفیسرتعینات کر دیا ہے-
نوٹیفکیشن کے مطابق سینئر پرائیویٹ سیکرٹری محمد یاسین کو گریڈ 21 میں چیف جسٹس پاکستان کا سیکرٹری جبکہ سینئر پرائیویٹ سیکرٹری محمد عارف کو گریڈ 20 میں چیف جسٹس کا ایگزیکٹو آفیسر تعینات کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا رجسٹرار سپریم کورٹ بھی جلد تعینات کردیا جائے گا، موجودہ رجسٹرار جزیلہ اسلم کے جج کے طور پر واپسی کے امکانات ہیں جبکہ چیف جسٹس کے اسٹاف افسر کی بھی جلد تعیناتی بھی متوقع ہے۔
ہمیں دشمنوں کی ضرورت نہیں، ہم خود ہی بہت ہیں،وسیم اکرم نے ایسا کیوں کہا؟
واضح رہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے 26 اکتوبر 2024 کو پاکستان کے 30 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا،پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے جسٹس یحییٰ آفریدی نے ابتدائی تعلیم لاہور کے ایچیسن کالج سے حاصل کی۔ اس کے بعد انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے اور پھر پنجاب یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کیا جبکہ انھوں نے قانون کی تعلیم برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی سے حاصل کی ہے۔
جسٹس آفریدی نے 1990 میں ہائیکورٹ کے وکیل کی حیثیت سے پریکٹس شروع کی جبکہ 2004 میں سپریم کورٹ میں وکالت کا آغاز کیا۔
اس دوران وہ خیبر پختونخوا کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی عہدے پر بھی کام کرتے رہے ہیں۔
فلائی جناح کا لاہور اور ریاض کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز
سنہ 2010 میں پشاور ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج تعینات ہونے سے پہلے وہ ’آفریدی، شاہ اور من اللہ‘ لا فرم کا حصہ تھے۔ یہ وہی ادارہ ہے جس کے دیگر دو شراکت دار وکیل منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ بھی جسٹس آفریدی کی طرح سپریم کورٹ کے جج بنے۔
سنہ 2012 میں جب جسٹس آفریدی کو پشاور ہائیکورٹ کا مستقل جج تعینات کیا گیا تو انھوں نے اس لا فرم سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
ہائیکورٹ میں چار سال کام کے بعد 30 دسمبر 2016 کو جسٹس آفریدی کو پشاور ہائیکورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا گیا۔ پشاور ہائیکورٹ میں چھ برس کا عرصہ گزارنے کے بعد 28 جون 2018 کو انھیں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا۔