لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ آئندہ دس روز تک اعتماد کا ووٹ نہیں لیں گے، پنجاب اسمبلی میں 9 سے 16 جنوری تک کے سیشن کا ایجنڈا جاری کردیا گیا۔
پی ٹی آئی حکومت نے اسمبلیوں کی تحلیل کا معاملہ ایک بار پھر گول کردیا ہے، پنجاب اسمبلی کا 9 سے 16 جنوری تک کے سیشن کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے، جس میں وزیراعلیٰ کا اعتماد کا ووٹ یا اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے ایجنڈے شامل ہی نہیں کئے گئے۔
نیشنل ایکشن پلان کے تحت ایک برس میں 1424 آپریشن،4400 مشتبہ افراد گرفتار
پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے 9 سے 16جنوری تک کا ایجنڈا جاری کیا ہے، جس کو دیکھتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ آئندہ 10روز تک اعتماد کا ووٹ نہیں لیں گے۔ اور 16 جنوری تک وزیراعلیٰ پنجاب کے اعتماد کا ووٹ لینے کا معاملہ زیر غور نہیں آئے گا۔
کراچی ٹیسٹ؛ دوسری اننگز میں نیوزی لینڈ کے 4 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے
دوسری طرف پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لیں یا نہ لیں وہ دونوں صورتوں میں وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے، عمران خان کی جانب سے 9 جنوری کو اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان صرف خبر ہی رہے گی۔
لاہور میں فوگ کے ساتھ اسموگ کا بھی راج،احتیاط کریں ورنہ..
حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ شنید ہے کہ عمران خان نے جڑواں شہر کے مکین سے ملنے کی کوشش کی مگر وہاں سے نمبر بند یا مصروف ملا، اب خان صاحب کے لئے نہ کال آئے گی اور نہ پہاڑی کمک۔
عمران خان پر وزیر آباد میں ہونے والے حملے کے حوالے سے ترجمان پی ڈی ایم نے کہا کہ پنجاب حکومت کی فارنزک رپورٹ سے ثابت ہوا کہ خان صاحب کو ایک گولی بھی نہیں لگی، اس رپورٹ سے عمران خان کا ایک اور جھوٹ پکڑا گیا اور ان کا بیانیہ ایک بار پھر جھوٹا نکلا۔حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ قانون میں فواد چودھری کی پریس کانفرنس نہیں بلکہ پنجاب فارنزک لیب کی رپورٹ قابل قبول ہے۔








