بیجنگ: چینی خلائی ادارے کے مطابق فروری سے مریخ کے مدار میں رہنے والے چینی جہاز ’تیانون ون‘ نے کامیابی سے سرخ سیارے کی سطح پر اتر کر ’مریخ پر پہلی بار چینی قدموں کے نشان چھوڑے ہیں-
باغی ٹی وی: غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین مریخ پر کامیابی سے خلائی جہاز لینڈ کرنے والا امریکہ کے بعد دوسرا ملک بن گیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ’شنہوا‘ کا کہنا تھا کہ چین کا بغیر عملے کا ایک خلائی جہاز ہفتے کو کامیابی سے سرخ سیارے کی سطح پر اتر گیا ہے-
رائٹرز کے مطابق تیانون ون خلائی جہاز مریخ پر یوٹوپیا پلینٹیا نامی ایک وسیع میدان پر اترا اور ’مریخ پر پہلی بار چینی قدموں کے نشان چھوڑے۔
چینی صدر شی جن پینگ نے اس مشن میں شامل تمام لوگوں کو مبارک باد کا پیغام دیا۔
شی جن پینگ کا کہنا تھا کہ آپ اس چیلنج کے لیے بہادر تھے، اچھے کام کا پیچھا کیا اور ہمارے ملک کو سیاروں کی کھوج کی اگلی صفوں میں شامل کیا۔ آپ کا کارنامہ ہمیشہ وطن اور لوگوں دل میں نقش رہے گا۔
چائنا سپیس نیوز کے مطابق ’تیانون ون‘ بیجنگ کے مقامی وقت ہفتے کی صبح ایک بجے مریخ کے گرد مدار سے نکلا۔تین گھنٹے بعد لینڈنگ موڈیول آربیٹر سے علیحدہ ہوا اور مریخ کی فضا میں داخل ہوا۔
بیجنگ میں نیشنل میوزیم آف چائنا میں زورونگ روور کا ایک ماڈل، اے ایف پی فائل
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لینڈنگ کے عمل میں ’دہشت کے نو منٹ‘ شامل تھے جب موڈیول کی رفتار کم ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ نیچے اترتا ہےجہاز کی لینڈنگ کا وقت بیجنگ کے مقامی وقت صبح سات بج کر 18 منٹ تھا۔
رپورٹ کے مطابق روور کو اپنے سولر پینل اور انٹینا کھولنے اور 32 کروڑ میل دور گراؤنڈ کنٹرول کو سگنل بھجنے میں 17 سے زائد منٹ لگے۔
خیال رہے کہ زورونگ نامی روور اب اپنی لینڈنگ کی جگہ کا سروے کرے گا اور پھر اور کھوج کے لیے نکلے گا اس پر چھ سائنسی آلات نصب ہیں جس میں ایک ہائی ریزولوشن ٹوپوگرافی کیمرا بھی شامل۔
زورونگ سیارے کی سطح کی مٹی اور ماحول کی جانچ کرے گا اور زیر زمین دیکھنے والے ریڈار کی مدد سے قدم زندگی اور پانی اور برف کی موجودگی کے آثار کی تلاش کرے گا۔
فوٹو بشکریہ اے ایف پی فائل
’تیانون ون‘ مریخ پر چین کا پہلا آزاد مشن ہے اسے گذشتہ سال 23جولائی میں لانچ کیا گیا تھا اور چھ ماہ سفر میں رہنے کے بعد یہ فروری میں مریخ تک پہنچا تھا جہاں سے تب سے مدار میں تھا۔
اگر زورونگ کامیابی سے سطح پر گھوم سکا تو چین دینا کا پہلا ملک بن جائے گا جو مریخ کے پہلے مشن میں مدار میں داخل ہونے، سطح پر لینڈ کرنے اور روور چلانے میں کامیاب ہوا۔