چین پاکستان دوستی نے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے. چینی نائب وزیر خارجہ
چین کے نائب وزیر خارجہ سون ویڈونگ نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کو نئے سال میں مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتے ہوئے کثیر الجہتی رابطوں کو مضبوط بنانا چاہئے۔دوسری جانب چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے چین کے نئے قمری سال پر چینی عوام کو مبارک باد دی ہے۔ چینی وزارت خارجہ امور کے مطابق انہوں نے چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے متعلقہ محکموں کے درمیان ادارہ جاتی تبادلوں کو مزید گہرا کرنا چاہیے اور بیلٹ اینڈ روڈ ااقدام کی 10ویں سالگرہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کی تعمیر کے معیار اور کارکردگی کو بہتر بنانے کا ایک موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان دوستی نے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوتے جارہے ہیں۔ چینی صدر شی جن پنگ کا 2015 میں پاکستان کا سرکاری دورہ دو طرفہ تعلقات کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔ چینی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کا گزشتہ سال نومبر میں چین کا کامیاب دورہ اور اس دوران چینی صدر سے ملاقات دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے نئی رہنمائی فراہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والی اہم مشترکہ مفاہمت پر عمل درآمدکرنے اور دو طرفہ تعلقات کو اعلیٰ سطح پر لے جانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ پاکستانی فریق نے زور دیا کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے اور پاکستان میں چینی شہریوں اور اداروں کے تحفظ کے لیے عملی اور موثر اقدامات جاری رکھے گا، چین اسے سراہتا ہے۔ چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے چین کے نئے قمری سال پر چینی عوام کو مبارکباد دی ہے اور پاکستان کے لیے طویل مدتی حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کے 2015 میں پاکستان کے تاریخی دورے نے دو طرفہ تعلقات کے لیے ایک نئے باب کا آغاز کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والی مشترکہ مفاہمت اور گزشتہ سال کے آخر میں وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے نتائج کو عملی جامہ پہنانے، اعلیٰ سطحی تبادلوں اور سٹریٹجک رابطوں کو مضبوط بنانے، سی پیک کے اہم منصوبوں کے ساتھ ساتھ اقتصادی، تجارتی، صنعتی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ملک میں چینی اہلکاروں، اداروں اور منصوبوں کے تحفظ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔