کورونا کو ‘چینی وائرس’ کہنا ٹرمپ کومہنگا پڑگیا، سخت تنقید ،کرونا سے جنگ کی بجائے چین اورامریکہ آپس میں لڑنے لگے

0
67

بیجنگ :کورونا کو ‘چینی وائرس’ کہنا ٹرمپ کومہنگا پڑگیا، سخت تنقید کرونا کے نام پرسیاست کی اجازت نہیں دیں گے ، چین کا سخت پیغام ،اطلاعات کےمطابق امریکی صدر کی جانب سے کوروناوائرس کو ‘چینی وائرس’ کہنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین ایک دوسرے الزامات لگانے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس ضمن میں اب امریکا اور چین کے حکام نے مطالبہ کیا کہ کورونا وائرس سے متعلق ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ تھما چاہیے۔خیال رہے کہ امریکی صدر نے پیر کی شب ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ‘امریکا ایئرلائنز سمیت دیگر صنعتوں کی ترقی کے لیے کوشاں رہے گا جو چینی وائرس کی وجہ سے متاثر ہوئیں’۔اس سے قبل ٹرمپ کے اتحادیوں نے وبا کو ‘چینی کورونا وائرس’ قرار دیا تھا جبکہ امریکی صدر کی جانب سے چین کے متعلق پہلی مرتبہ باقاعدہ متنازع بیان سامنے آیا ہے۔

 

نیویارک سٹی کے میئر بل ڈی بلیسیو نے ٹوئٹ کہا کہ امریکا میں رہنے والے ایشیائی امریکی کمیونٹی پہلے ہی اس وائرس سے متاثر ہے اس لیے آپ (ٹرمپ) کی مزید نفرت کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘پہلے ہی ہمارے لوگ اس وائرس سے زیادہ متاثر ہیں’۔

 

واضح رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں چین سے زیادہ کورونا وائرس کے مریض اور اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔جس پر امریکا کے سیکریٹری خارجہ امور مائیک پومپیو نے چین کے اعلیٰ افسران کو فون کرکے اس غصے کا اظہار کیا تھا کہ چین نے آفیشل چینل استعمال کرکے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا الزام امریکا پر عائد کردیا۔

مائیک پومپیو نے زور دیا تھا کہ یہ وقت جعلی خبریں پھیلانے کا وقت نہیں بلکہ تمام اقوام کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ ہفتے ٹوئٹ میں کہا کہ امریکی فوجی وائرس چین میں لے کر آئے۔

Leave a reply