چین اپنی معاشی بحالی کو تیز کرنے کے لئے نئے مالی محرکات جاری کرنے کے لئے تیار ہے اور اس میں ایک اچھی طرح سے استعمال شدہ پلے بک پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو قرضوں اور ریاستی اخراجات پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے لیکن تجزیہ کاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی طرف سے مطالبہ کردہ گہری اصلاحات سے پیچھے رہ جاتی ہے۔ کچھ حکومتی مشیر وں نے چین کو تجویز دی ہے کہ وہ 2024 کے بجٹ خسارے کے ہدف کو رواں سال کے لیے مقرر کردہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 3 فیصد سے زیادہ بڑھا دے، جس سے بیجنگ کو معیشت کی بحالی کے لیے مزید بانڈز جاری کرنے کا موقع ملے گا۔

روئیٹرز کے مطابق دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت نے تیسری سہ ماہی میں توقع سے زیادہ تیزی سے ترقی کی، جس سے اس امکان میں بہتری آئی ہے کہ بیجنگ 2023 کے لئے تقریبا 5 فیصد کی ترقی کے ہدف کو حاصل کرسکتا ہے. لیکن اس پرجوش حیرت نے جہاں چین کے سرمایہ کاروں کو خوشی کی کچھ وجہ فراہم کی، وہیں نجی شعبے کی سرگرمیوں کے مسلسل خاتمے اور معیشت کو صارفین کی زیر قیادت ترقی کی طرف منتقل کرنے کے لئے ضروری طویل مدتی اصلاحات کے فقدان کے بارے میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بنگلادیش کو 382 رنز کا ہدف
ڈالر مزید مہنگا ہوگیا
تاہم فی الحال، معاشی تباہی سے بچنے کے لئے ایک نازک بحالی کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز ہے. انہوں نے کہا کہ ہمیں اگلے سال کے لئے اچھی تیاری کرنے اور ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ کابینہ کے ایک مشیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ معاشی بحالی کی بنیاد ٹھوس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال کے لیے ہمیں 5 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف مقرر کرنا چاہیے۔ ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ چین کی پارلیمنٹ 20 اکتوبر کو شروع ہونے والے پانچ روزہ اجلاس کے اختتام پر ایک ٹریلین یوآن (137 بلین ڈالر) سے زیادہ اضافی خودمختار قرضوں کے اجراء کی منظوری دینے کے لئے تیار ہے۔

Shares: