چینی سائنسدانوں نے کورونا کی سب سے جان لیوا قسم”نیو کوو”سے خبرادار کر دیا
چین کے سائنسدانوں نے عالمی وبا کورونا وائرس کی ایک ایسی قسم سے خبردار کیا ہے جس کے پھیلنے سے شرح اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گا-
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا کی اس قسم کو سائنسدانوں نے نیو کوو کا نام دیا ہے جو جنوبی افریقا میں موجود چمگادڑوں میں پایا جاتا ہے سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اس وائرس کو انسانوں میں منتقل ہونے کے لیے صرف ایک میوٹیشن درکار ہے۔
اومی کرون کورونا کا آخری ویریئنٹ نہیں،مزید نئی نئی شکلیں سامنے آئیں گی،اقوام…
رپورٹ کے مطابق یہ وائرس کورونا سے انتہائی زیادہ مہلک ہے، یہ انسانی جسم میں موجود قوت مدافعت پر حملہ کرتا ہے اور اس کو ناکارہ بنا کر پھیپھڑوں پر حملہ آور ہو جاتا ہے، اب تک کورونا سے بچاو کے لیے بنائی گئی ویکسین اس وائرس کے آگے ناکام نظر آتی ہیں اس وبا سے متاثرہ ہر تین میں سے ایک شخص ہلاک ہو سکتا ہے، اس لیے نیو کوو کو کورونا کی سب سے خطرناک قسم مانا جا رہا ہے۔
کورونا اور نزلے پر قابو پانے کے لئے کیپسول تیار
واضح رہےکہ اس سے قبل اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ اومی کرون کورونا کا آخری ویریئنٹ نہیں ہے بلکہ ابھی مزید نئی نئی شکلیں سامنے آئیں گی اقوام متحدہ کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کی ٹیکنیکل ہیڈ ماریا وین کرخوف نے کہا تھا کہ وائرس اپنی شکل مسلسل تبدیل کرتے رہتے ہیں کورونا کی بھی متعدد شکلیں سامنے آچکی ہے اور اس وقت دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے ویریئنٹ اومی کرون آخری ویریئنٹ نہیں ہے بلکہ مستقبل میں مزید ویریئنٹس سامنے آئیں گے۔
ایکسرے سے چند منٹوں میں کورونا کی 98 فیصد درست تشخیص کرنے کا کامیاب تجربہ
بی بی سی کو انٹرویو میں ماریا وین کرخوف نے کہا کہ کورونا وائرس اب بھی شکلیں تبدیل کرکے سامنے آرہا ہے اس لیے ہمیں اپنے معمولات زندگی کو بدلنے اور خود کو صورت حال کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہےکچھ لوگ اومی کرون کو زیادہ مہلک نہیں سمجھتے لیکن ایسا نہیں ہے کیوں کہ اس ویریئنٹ سے اسپتالوں میں مریضوں کی آمد بڑھ گئی ہے البتہ یہ ضرور ہے کہ اومی کرون ویریئنٹ ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں کم ہلاکت خیز ہے-