سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری کی وجہ سے سالانہ 310 ارب روپے کا نقصان ،خواجہ آصف

جعلی سگریٹوں کا کاروبار کرنے والے سارے کے سارے پی ٹی آئی میں ہیں،خواجہ آصف
0
126
khawaja asif

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جعلی سگریٹوں کا کاروبار کرنے والے سارے کے سارے پی ٹی آئی میں ہیں،وزیراعلی خیبرپختونخوا جعلی سگریٹوں کا کاروبار کرنے والوں کو پکڑیں،ان سے 300 ارب وصول کریں،وفاق کو بھی دیں اپنا بھی گزارہ وغیرہ کریں

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،ہم 36 ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس اکٹھا کرسکتے ہیں، غیرقانونی تجارت کی روک تھام کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں،صرف اداروں، سیاستدانوں کی کرپشن کو برا مانا جاتا ہے لیکن ٹیکس چوری کو نہیں،ایف بی آر جتنا ٹیکس جمع کرتا ہے، اس سے 3 گنا زیادہ ٹیکس چوری ہو رہا ہے، معاشرے میں جن کو عزت دی جا رہی ہے وہی ٹیکس چور نکلتے ہیں، پنجاب حکومت کی ملکیت میں 60 ہزار دکانیں ہیں، ان دکانوں کا کرایہ چند ہزار روپے جمع ہوتا ہے، ایمانداری سے ٹیکس وصول کیا جائے تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت ہی درپیش نہیں ہوگی، ٹیکس کی وصولی میں 3گنا تک کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

محصولات نصف بھی ہو جائیں تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں،خواجہ آصف
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں نے کرپشن کو کرپشن سمجھنا ہی چھوڑ دیا ہے، لوگ ٹیکس چوری کو چوری سمجھتے ہی نہیں، ان کے نزدیک یہ کوئی جرم ہی نہیں ہے، ٹیکس چوری کو لوگ کرپشن یا بدعنوانی نہیں بلکہ عقل کی بات سمجھتے ہیں،ٹیکس چوری کرنے والے اسمبلیوں تک پہنچ گئے ہیں، ٹیکس چوری کا معاملہ اسمبلی میں بھی اٹھایا تھا، ایف بی آر کے ٹیکس محصولات اس وقت 9سو ارب کے قریب ہیں، محصولات نصف بھی ہو جائیں تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں،ہمیں کرنا کچھ بھی نہیں صرف ایمانداری کو اپنانا ہے، 173ارب روپے کے ٹیکس 2کمپنیاں گزشتہ سال دے رہی تھیں، باقی تمام سگریٹ کمپنیوں کا مجموعی طور پر اتنا ہی ٹیکس تھا، غیر قانونی سگریٹ کے اضافے سے ٹیکس چوری ہوتا ہے، یہ کہنے میں عار نہیں کہ اب سگریٹ والے اسمبلیوں میں پہنچ چکے ہیں، نسٹ ریسرچ رپورٹ کے مطابق سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری کی وجہ سے سالانہ 310ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے،جعلی سگریٹ بنانے والے اپنا برانڈ نام بھی تبدیل کرسکتے ہیں،

پاکستان میں سگریٹ انڈسٹری نے تباہی مچا دی، قومی خزانے کو اربوں کا نقصان

انسداد تمباکو نوشی مہم کے سلسلے میں چوتھے سالانہ پوسٹ کارڈ مقابلوں کا آغاز

تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے، ملک عمران

حکومت بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے، شارق خان

تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں

تمباکو سے پاک پاکستان…اک امید

تمباکو سے پاک پاکستان، آئیے،سگریٹ نوشی ترک کریں

تمباکو نشہ نہیں موت کی گولی، بس میں ہوتا تو پابندی لگا دیتا، مرتضیٰ سولنگی

ماہرین صحت اور سماجی کارکنوں کا ماڈرن تمباکو مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ

تمباکو نوشی کے خلاف مہم کا دائرہ وسیع کریں گے،شارق خان

Leave a reply