سینیما کی بحالی کے بعد کتنے کروڑ سعودی شہری فلم دیکھ چکے ہیں؟

0
27

ریاض: سینیما بحالی کے بعد کتنے کروڑ سعودی شہری فلم دیکھ چکے ہیں؟ سعودی پریس ایجنسی نے اعداد و شمار جاری کر دیئے ہیں-

باغی ٹی وی : سعودی پریس ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ سنیما آباد ہونے کے بعد سے باکس آفس پر 4 سالوں میں 3 کروڑ 8 لاکھ افراد ٹکٹس خرید چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے 56 تھریٹرز کو 20 شہروں میں لائسنس جاری کیا ہے جہاں 518 اسکرینیں نصب کی گئی ہیں جہاں اب تک چار سالوں میں 1 ہزار 144 فلمیں دیکھائی گئی ہیں جس میں 22 سعودی فلمیں شامل ہیں۔

ایجنسی کے اعدادو شمار کے مطابق 4 سالوں میں سنیما کے ٹکٹس خریدنے والوں کی کل تعداد 3 کروڑ 86 لاکھ سے زائد ہے جبکہ نشر کی گئی فلمیں 22 زبانوں میں 38 ممالک کی تھیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں سنیما کی بحالی سے 4 ہزار سے زائد مرد و خواتین کو ملازمتوں کے مواقع میسر ہوئے ہیں جبکہ انہیں مزید ملازمتیں ملنے کی امید ہے ولی عہد محمد بن سلمان کے سعودی وژن 2030 کے اہداف میں سینما انڈسٹری میں مزید ہزاروں نوکریاں پیدا کرنا بھی شامل ہے۔

بابا صدیقی کی افطار پارٹی میں خانز کے چرچے

سعودی عرب میں سینما گھر کھولنے کی اجازت دیئے جانے کے بعد چار سالوں میں 44 سینما کھل چکے ہیں مملکت میں پہلا سینما 18 اپریل 2018 کو ریاض میں کھلا تھا جبکہ آخری 2 سینما 19 اگست 2021 کو ریاض اور طائف میں کھولے گئے-

سعودی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے گزشتہ برس ستمبر میں جاری کی جانےوالی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب کے 13 میں سے 9 صوبوں میں سینما کھل چکے ہیں جن میں سے 21 ریاض، 9 مکہ مکرمہ ریجن اور 8 مشرقی ریجن میں واقع ہیں مملکت بھر میں کھولے جانے والے ان سینماؤں کی مالک 5 کمپنیاں ہیں سعودی عرب میں سینما کا سب سے زیادہ افتتاح 2018 سے 2021 کے دوران اگست میں ہوا ہر سال اگست میں 10 سینما کھولے گئے۔

عامر خان نے مداح کو اہلخانہ سمیت گھر دعوت پر بُلا لیا

خیال رہے کہ 2019 میں سینما گھروں کی تعداد 12 تھی جو 2020 میں بڑھ کر 33 تک پہنچی اوربعد ازاں ستمبر 2021 تک 44 ہوگئی سعودی عرب نے 35 برس کے بعد ملک میں سینما گھر کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے پہلا لائسنس امریکی کمپنی اے ایم سی انٹرٹینمنٹ کو جاری کیا تھا۔

18 اپریل 2018 کو ریاض میں پہلے سینما گھر کی تقریب رونمائی ہوئی تھی جبکہ سینما کو عوام کے لیے کھولنے سے قبل آزمائشی طور پر کامیاب ترین فلم ’بلیک پینتھر‘ کی اسکریننگ بھی کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ مذہبی حلقوں کی جانب سے سینما گھروں کو بے حیائی کے فروغ اور معاشرے کے لیے نامناسب سمجھا جاتا تھا، جس کے بعد 1980 کی دہائی میں اس پر پابندی عائد کی گئی تھی تاہم ان کی دوبارہ بحالی کو اصلاحات پسند ولی عہد محمد بن سلمان کی جدت پسند ریاست کا ایک حصہ کہا گیا کیونکہ تیل کی قیمتوں میں عدم استحکام اور معیشت پر اس کے اثرات کے باعث سعودی ولی عہد کی جانب سے اس طرح کی مختلف اصلاحات متعارف کروائی گئی تھیں۔

یوکرینی صدرولادیمیر زیلنسکی کی گریمی ایوارڈز کی تقریب میں شرکت

Leave a reply