سٹی کورٹ کے مال خانے سے شراب چوری کا دھندا بے نقاب
کراچی کے علاقے آئی آئی چندریگر روڈ پر چار ماہ قبل چوکیدار کے قتل کی تحقیقات نے سٹی کورٹ کے مال خانے سے شراب چوری کے دھندے کو بے نقاب کردیا، تفتیشی حکام کے مطابق قتل میں پولیس اہلکار ہی ملوث نکلے۔کراچی سٹی کورٹ کے مال خانے میں ہزاروں کیسز سے جڑا سامان رکھا جاتا ہے۔ 8 جون 2021 کو آئی آئی چندریگر روڈ پر کراچی ہاوس کے چوکیدار ریاض کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا گیا تھا، میٹھادر پولیس نے چار ماہ بعد اس قتل کا معمہ حل کرلیا۔
ریاض کے قتل کی تحقیقات شروع کی گئیں تو اس کا سرا سٹی کورٹ کے مال خانے جا پہنچا اور لاکھوں روپے کی شراب چوری کا دھندہ بے نقاب ہوگیا۔ ملزم کی خودکشی تفتیشی حکام کا دعوی ہے کہ مقتول ریاض غیر ملکی شراب فروخت کرنے میں ملوث تھا اور اسے یہ شراب مال خانیکے ویسٹ اور ایسٹ کے انچارج فدا اور عظمت چوری کرکے فراہم کرتے تھے۔
حکام کے مطابق کچھ عرصے قبل ایکسائز پولیس نے مقتول ریاض، فدا اور عظمت کو شراب سمیت پکڑ کر ان کے قبضے سے ساڑھے سات لاکھ روپے اور شراب برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
ملزمان نے ضمانت حاصل کرنے کے بعد اپنے ساتھی ظفر کے ہمراہ چوکیدار کو ایکسائز پولیس کو مخبری کرنے کے شبہ میں قتل کرڈالا۔میٹھادر پولیس نے کیس کا چالان عدالت میں پیش کردیا ہے، مال خانے سے کیس پراپرٹی کے غائب ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے لیکن پولیس ان وارداتوں کی روک تھام کے لئے کوئی موثر اقدامات تاحال نہیں کر سکی ہے۔