گھریلو ملازمہ تشدد کیس،سول جج کی اہلیہ جے آئی ٹی کو مطمئن نہیں کر سکی

سول جج کی اہلیہ کو دوبارہ جے آئی ٹی کے سامنے طلب کریں گے
0
48
rizwana case

اسلام باد: گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں نامزد سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ عاصم جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہو گئیں۔

باغی ٹی وی : پولیس ذرائع کے مطابق سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ رضوانہ تشدد کیس میں جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئیں جہاں ان سے ملازمہ پر بہیمانہ تشدد کے متعلق سوالات کیے گئے سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کے پاس اپنی صفائی میں کوئی جواب نہیں تھا، جج کی اہلیہ سے بچی پرتشدد کی وجہ پوچھی گئی تو جواب میں انہوں نے الزامات کی بوچھاڑ کر دی-

پولیس ذرائع کے مطابق جج کی اہلیہ نے کہا کہ بچی ہمارے گھر پر ملازمہ نہیں تھی نہ ہی کام کرتی تھی بلکہ بچی کو ہم نے تربیت کے لیے رکھا ہوا تھا، بچی کے والدین کو امداد کے طور پر اب تک 60 ہزار روپے بھیجے، پیسے اپنے شوہر عاصم حفیظ کے موبائل ایزی پیسہ سے بھیجے۔

چین میں 5.5 شدت کا زلزلہ.عمارتئں منہدم متعدد افراد زخمی

سومیہ عاصم نے کہا کہ بچی پر کوئی تشدد نہیں کیا، اسے اسکن الرجی تھی، جج کی اہلیہ نے کہا بچی کے سر پر چوٹ کیسے لگی ہمیں نہیں معلوم، بچی آنکھوں اور جسم پرخارش کرتی رہتی تھی، بچی کو دوا لا کردی لیکن وہ دوا آنکھوں یا جلد پر نہیں لگاتی تھی، بچی کو ڈنڈے مارنے سے پھیپھڑوں کا انفیکشن تو نہیں ہونا تھا، بچی کا بازو ہمارے گھر سے ٹوٹا ہوا نہیں گیا۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر سول جج کی اہلیہ کسی سوال کے جواب میں مطمئن نہیں کر پائیں، سول جج کی اہلیہ کو دوبارہ جے آئی ٹی کے سامنے طلب کریں گے-

ہزارہ ایکسپریس کی بوگیاں نوابشاہ کے قریب پٹری سے اتر گئیں،50 سے زائد افراد زخمی

Leave a reply