چیف جسٹس اور جسٹس فائز عیسیٰ ملاقات؛ سپریم کورٹ کے امور زیربحث
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطابندیال اور سینیئر جج قاضی فائز عیسیٰ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سپریم کورٹ کے امور سے متعلق بات چیت کی گئی، ملاقات میں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر دستخط کی تاریخ لکھنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جبکہ ذرائع نے بتایا کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کنونشن میں شرکت پر بھی بات کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز آئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت پر وضاحت جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر جج کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ہونے والی تقریب میں تمام ججز کو مدعو کیا گیا تھا، دعوت قبول کرنے سے پہلے پوچھا تھا سیاسی تقاریر تو نہیں ہوں گی؟ یقین دہانی کرائی گئی تھی صرف آئین اور اس کی تیاری پربات ہو گی۔
جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے ذاتی طور پر تصدیق کے بعد ہی دعوت قبول کی تھی، خطاب کرنے کا پوچھا گیا تو میں نےمعذرت کر لی تھی، تقریب میں شرکت کا مقصد صرف آئین کیساتھ اظہار یکجہتی تھا، سیاسی تقاریر ہونے پر اپنی پوزیشن واضح کرنے کیلئے خطاب کیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
انہوں نے مزید کہا کہ میرے ایوان میں بیٹھنے کی جگہ پر اعتراض کیا گیا، اپنی مرضی سے اُس جگہ پر نہیں بیٹھا تھا، مہمانوں کی گیلری میں بیٹھنا چاہتا تھا لیکن عدلیہ کارکن ہونے پرعزت دی گئی، عوام کے منتخب نمائندے عزت کے مستحق ہیں،آل انڈیامسلم لیگ کےسیاسی رہنمانہ ہوتےتوہمیں آزادی نصیب نہ ہوتی، آئین کاجشن کسی سیاسی جماعت یا ادارے نہیں بلکہ پوری قوم کا تھا۔