چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نےسماعت کے لیے پہلا بینچ تشکیل دیدیا

کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا 14 رکنی فل کورٹ کرے گا
0
61
Supreme Court

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سماعت کے لیے پہلا بینچ تشکیل دیدیا۔

باغی ٹی وی : جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گزشتہ کئی ماہ سے یہ مؤقف اختیار کر رکھا تھا کہ جب تک سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا فیصلہ نہیں ہوتا وہ کسی بھی بینچ کا حصہ نہیں بنیں گے اور انہوں نے اس بات کا اظہار ملٹری کورٹ سے متعلق کیس کے بینچ سے علیحد ہوتے وقت بھی کیا تھااب انہوں نے آج اپنےعہدے کا حلف اٹھانے کےبعد سماعت کے لیے پہلا بینچ تشکیل دے دیا ہے جس کی سماعت کل بروز پیر کو ہو گی، کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا 14 رکنی فل کورٹ کرے گا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ چیف جسٹس پاکستان کے اختیارات سے متعلق ہے جسے پارلیمنٹ سے منظور کیا تھا تاہم سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع دیا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان کےحلف کیساتھ سپریم جوڈیشل کونسل اورجوڈیشل کمیشن میں بھی اہم تبدیلیاں

یاد رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 29 ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا،چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حلف لینے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن میں بھی اہم تبدیلیاں ہوگئی ہیں، اور جسٹس اعجازالاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے ہیں،چیف جسٹس پاکستان کے حلف کے ساتھ ہی سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن میں بھی اہم تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔

آئین کے مطابق چیف جسٹس اور 2 سینئر ججزسپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہوتے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے چیف جسٹس کا حلف اٹھالیا ہے، اور اب جسٹس اعجازالاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے ہیں، جب کہ جسٹس سردار طارق پہلے ہی سپریم جوڈیشل کونسل کاحصہ ہیں دوسری جانب جسٹس منیب اختر ججز تقرری کیلئےقائم جوڈیشل کمیشن کا حصہ بن گئےہیں، جب کہ جسٹس سردار طارق، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصورعلی شاہ پہلے ہی کمیشن کا حصہ ہیں۔

آئی ایم ایف کےایجنڈے کو پوری طاقت سےآگےبڑھایا جا رہا ہے،حافظ نعیم

واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس اور4 سینئر ججزرکن ہوتے ہیں، جب کہ کمیشن کے دیگر ارکان میں ایک ریٹائرڈ جج، وزیرقانون اور اٹارنی جنرل شامل ہوتے ہیں پاکستان بار کونسل کا ایک نمائندہ بھی جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہوتا ہے۔

Leave a reply