مُلک بھر میں صاف پانی کی مہم چلانے والی تبدیلی سرکار پارلیمنٹ ہاؤس میں صاف پانی کی فراہمی پر ناکام
اسلام آباد: مُلک بھر میں صاف پانی کی مہم چلانے والی تبدیلی سرکار پارلیمنٹ ہاؤس میں صاف پانی کی فراہمی پر ناکام،اطلاعات کےمطابق پارلیمنٹ ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجز کا پانی انسانی صحت کے لیے غیر محفوظ قراردیئے گئے ہیں
باغی ٹی وی کےمطابق پاکستان کونسل آف ریسرچ اینڈ واٹر ریسورسز نے مانیٹرنگ رپورٹ جاری کر دی ہے،یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ ٹیکنیکل ٹیم نے پارلیمنٹ کے 7 مختلف مقامات سے واٹر سیمپل اکٹھے کیے .کوالٹی کنٹرول کے حوالے سےبائیکرو بائیولوجیکل سٹینڈر کے مطابق پانی کے لیبارٹری ٹیسٹ کیے گئے
اسلام آباد سے ذرائع کےمطابق لیبارٹری ٹیسٹ سے اخذ نتائج کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس سے جمع کیے گئے 7 میں سے 4 سیمپل صحت کے لیے غیر محفوظ قرار
پی سی آر ڈبلیوآر کی رپورٹ نے پارلیمنٹ ہاوس اور لاجز میں پانی کی فراہمی کا بھانڈہ پھوڑ دیا،پارلیمنٹ ہاوس کا بالائی ٹینک،پہلی منزل کی کیفیٹیریا اور پارکنگ کا پانی محفوظ قراردیا گیا ہےجبکہ گراونڈ فلور کیفیٹیریا،چوتھے،تیسرے اور دوسرے فلور کے کولرز کا پانی آلودہ قراردیا گیا ہے
پارلیمنٹ لاجز میں رہنے والے اراکین بھی آلودہ پانی سے نا بچ سکے،واٹر فلٹریشن پلانٹ،ایف بلاک،جی بلاک اور ایچ بلاک کا پانی بھی آلودہ قراردیا گیا ہے، جبکہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے پارلیمنٹ لاجز کے تمام پانی کے نمونوں کو خطرناک قرار دیدیا،