لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا۔
باغی ٹی وی : پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا ضابطہ اخلاق جاری کردیا جس کے مطابق اسمبلی کے 40 ویں اجلاس کی اگلی نشست وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ہوگی پنجاب اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 4 بجے ہوگا جس میں اسٹاف اور اراکین کے مہمانوں پر پابندی ہوگی۔
گیلریز میں بھی کوئی مہمان نہیں آسکے گا تاہم صحافیوں کومیڈیا گیلری سے کوریج کی اجازت ہوگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے خلاف تحریک انصاف کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ منحرف ارکان کے 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کی جائے جب کہ جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے فیصلےکےکچھ نکات سے اختلاف کرتے ہوئے حمزہ شہباز کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا تھا
جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں5 رکنی لارجربینچ نے تحریک انصاف کی درخواستوں پر سماعت کی تھی لارجر بینچ میں جسٹس صداقت علی خان کے علاوہ جسٹس شہرام سرور چوہدری، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، جسٹس طارق سلیم شیخ اورجسٹس شاہد جمیل خان شامل تھے۔
پی ٹی آئی کی درخواستوں پر 4کے مقابلے میں ایک کا فیصلہ آیاتھا جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے 4 ججز کے فیصلےکے کچھ نکات سے اختلاف کیا اور تحریری حکم نامے میں اختلافی نوٹ لکھا تھا جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے اختلافی نوٹ میں حمزہ شہباز کی کامیابی کو کالعدم قراردیا تھا اور عثمان بزدار کو بحال کرنےکا نوٹ بھی لکھا۔
4 رکنی بینچ کے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ نئے الیکشن کا حکم نہیں دیاجاسکتا دوبارہ الیکشن کا حکم سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہوگا، ہم پریزائیڈنگ افسر کے نوٹیفکیشن کو کالعدم کرنے کا بھی نہیں کہہ سکتے، عدالت پریزائیڈنگ افسر کا کردار ادا نہیں کر سکتی۔
عدالت نے حکم دیا تھا کہ منحرف ارکان کے 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کی جائے، دوبارہ رائے شماری میں جس کی اکثریت ہوگی وہ جیت جائےگا، اگر کسی کو مطلوبہ اکثریت نہیں ملتی تو آرٹیکل130چار کے تحت سیکنڈ پول ہوگا، 25 ووٹ نکالنے کے بعد اکثریت نہ ملنے پر حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر قائم نہیں رہیں گے۔