دھند کے باعث جج کی گاڑی کو موٹر وے پر روکنے پر اہلکار معطل کردیئے گئے ہیں.
نیشنل ہائی ویز اور موٹروے پولیس (NHMP) نے دو پٹرولنگ افسران کو مبینہ طور پر سیالکوٹ موٹر وے (M-II) پر سفر کرنے سے جج کو روکنے کے الزام میں انہیں معطل کر دیا ہے جو کہ دھند کی وجہ سے بند تھی۔ ذرائع کے مطابق سیالکوٹ لاہور موٹر وے کو تین روز قبل دھند کے باعث ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا، جب اے ٹی سی جج کی سرکاری گاڑی اور اس کے ساتھ آنے والا پولیس سکواڈ صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب مریدکے انٹر چینج سے زبردستی بیریئر عبور کر کے موٹر وے میں داخل ہوا۔ جبکہ ہیڈکوارٹر سے کال موصول ہونے پر، دو پٹرولنگ افسران – شاکر علی اور حیدر علی نے جج کی گاڑی کو اگلے انٹرچینج پر روکا۔ پٹرولنگ آفیسر نے موٹروے میں زبردستی داخل ہونے پر گاڑیوں کے چالان کر دیئے۔
The National Highways and Motorway Police (NHMP) has suspended two patrolling officers from service, allegedly for stopping an anti-terrorism court judge from travelling on Sialkot Motorway (M-II) that was closed due to fog. pic.twitter.com/mgaVXS6tXe
— Malik Ramzan Isra (@MalikRamzanIsra) December 1, 2022
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پٹرولنگ افسران نے جج کے قافلے کو روکا اور گاڑیوں کا چالان تیار کر رہے ہیں. ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان اخبار کو بتایا کہ جج اپنے قافلے کو روکنے پر ناراض ہو گئے اور انہوں نے دھمکی دی کہ "وہ عدالت کو موٹر وے پر ہی لگائیں گے اور روکنے والے ان اہلکار افسران کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت کارروائی کریں گے.
جبکہ اس پولیس اہلکار نے پٹرولنگ افسران کی معطلی کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ صرف قانون پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیں اور "دو پٹرولنگ افسران کو انصاف فراہم کریں”۔ جبکہ این ایچ ایم پی کے ترجمان نے اس خبر پر بات کرنے سے گریز کیا.