کورونا کے باعث ماضی کی طرح اب لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں امریکی ماہرین

کورونا-کے-باعث-ماضی-کی-طرح-اب-لاک-ڈاؤن-کی-ضرورت-نہیں-امریکی-ماہرین #Baaghi

واشنگٹن: امریکی سائنسدان ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ماضی کی طرح اب لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساںادارے کے مطابق امریکی سائنسدان ڈاکٹر فاوچی نے کورونا وائرس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی شہری بڑی تعداد میں کورونا ویکسین لگوا چکے تاہم اب ماضی کی طرح لاک ڈاون کی ضرورت نہیں ہے-

ڈاکٹرفاؤچی کے مطابق ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلاؤ کے باوجود امریکہ میں لاک ڈاؤن کا امکان نہیں ہے ویکسین نہ لگوانے والے افراد ڈیلٹا ویریئنٹ سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

کورونا کی ڈیلٹا سے بھی مہلک اور خطرناک نئی قسم سامنے آگئی

دوسری جانب امریکی طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عالمی وبا قرار دیئے جانے والے کورونا وائرس کی سب سے خطرناک قسم ڈیلٹا نہیں بلکہ لمباڈا ہے ماہرین کے مطابق عالمی سطح پر اب تک یہی سمجھا جا رہا ہےکہ کورونا کی سب سے خطرناک قسم ڈیلٹا ہے جس کی ابتدا بھارت سے ہوئی تھی اور جو اب تک دنیا کے بیشتر ممالک میں پھیل چکی ہے کورونا کی ڈیلٹا کے متعلق متعدد طبی ماہرین کہہ چکے ہیں کہ یہ خسرہ کی طرح پھیلتی اور لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔

اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا کی معلوم اقسام میں ایلفا، بیٹا اور ڈیلٹا سمیت دیگر شامل ہیں لیکن اب ہونے والی طبی تحقیق میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ لمباڈا ممکنہ طور پر کورونا کی سب سے زیادہ خطرناک قسم ہے جو ڈیلٹا سے بھی زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے جو اب تک دنیا کے 26 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔

میرے اپنے ہی میرے استعفے کی جعلی خبریں چلارہےہیں، ایسے منظرسے غائب نہیں ہوں‌ گا:…

طبی ماہرین کے مطابق لمباڈا کو سب سے پہلے جنوبی امریکہ کے مختلف ممالک مثلاً چلی، پیرو، ارجنٹائن اور ایکواڈور میں شاخت کیا گیا تھا جہاں یہ پھیلنا شروع ہوئی تھی۔ ماہرین کے مطابق لمباڈا اب تک دنیا کے 26 ممالک میں پھیل چکی ہے۔

جمعرات تک لاہوریوں کواحتیاط کرنا ہوگی :ساری حقیقت سامنے آگئی

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس قسم میں ہونے والی میوٹیشنز ممکنہ طور پر اسے ویکسین سے بننے وال مدافعتی ردعمل سے بچنے میں بھی مدد فراہم کرسکتی ہیں لیکن یہ بات حتمی طور پر کہنا ممکن نہیں ہے کیونکہ تاحال سائنسی بنیادوں پر اس کا ثابت ہونا ابھی تک باقی ہے۔ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

سندھ حکومت کراچی کے ہر ٹاؤن میں ویکسینیشن سینٹر کے قیام کو یقینی بنائے ارشد…

محققین کا کہنا ہے کہ دیگر اقسام کے مقابلے میں لمباڈا قسم زیادہ متعدی ہوسکتی ہے۔ اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ لمباڈا، ڈیلٹا اور ایپسیلون اقسام میں ایل 452 کیو آرمیوٹیشن ان کو زیادہ متعدی بناتی ہے۔

ڈیلٹا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے اب تک 132ملکوں میں پھیل چکا ہے ڈبلیو ایچ او

Comments are closed.