کرونا وباء کی روک تھام کیلئے اقدامات ضروری مگر خوف نہ پھیلایا جائے، سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری

0
37

کرونا وباء کی روک تھام کیلئے اقدامات ضروری مگر خوف نہ پھیلایا جائے، سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری،عوام اپنے شعور کے تحت سوشل ڈسٹنس اور ماسک پہننے کے ساتھ دن میں متعدد بار وضو کی عادت بنالیں،زندگی کو مفلوج اور غربت میں اضافے جیسے اقدامات سے حکومت کو گریز کرنا چاہیے،حکومتی ایس او پیز پر مکمل عمل اور اللہ کی بارگاہ میں اس وباء کے خاتمے کیلئے نمازوں میں دعائیں کی جائیں،مغرب میں آزادی اظہار رائے کو مذاہب میں ٹکراؤ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے،میکرون کا نظریہ نازیوں والا ہے جو اسلام دشمنی پر مبنی ہے آزادی اظہار کی بنیاد جھوٹی اور خود ساختہ ہے، فرانس کی خواتین اپنے مذہب کے لحاظ سے لباس پہنتی ہیں اور مسلم خواتین کو حجاب پہننے پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے،

کراچی، سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کہا ہے کہ کرونا وباء کی روک تھام کیلئے اقدامات ضروری مگر خوف نہ پھیلایا جائے، اسکول وکالجز کی بندش کے بجائے ایس او پیز کو مزید سخت اور عملی اقدامات کو یقینی بنانا چاہیے،زندگی کو مفلوج اور غربت میں اضافے جیسے اقدامات سے حکومت کو گریز کرنا چاہیے،کرونا وباء کی پہلی لہر اور حکومت کے لاک ڈاؤن میں ویلفیئر ادارے کام نہ کرتے تو بھوک سے اموات میں اضافہ ہوجاتا،اسمارٹ لاک ڈاؤن جیسے اقدامات وباء کو روکنے کیلئے درست ہیں،عوام اپنے شعور کے تحت سوشل ڈسٹنس اور ماسک پہننے کے ساتھ دن میں متعدد بار وضو کی عادت بنالیں،حکومتی ایس او پیز پر مکمل عمل اور اللہ کی بارگاہ میں اس وباء کے خاتمے کیلئے نمازوں میں دعائیں کی جائیں،حکومت کے مثبت اقدامات کے ساتھ ہیں ایس او پیز پر عمل ضروری ماسک کا استعمال عوام ضرور کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت سے جاری ایک بیان میں کیا،ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ مغرب میں آزادی اظہار رائے کو مذاہب میں ٹکراؤ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے،میکرون کا نظریہ نازیوں والا ہے جو اسلام دشمنی پر مبنی ہے،آزادی اظہار کی بنیاد جھوٹی اور خود ساختہ ہے فرانس کی خواتین اپنے مذہب کے لحاظ سے لباس پہنتی ہیں اور مسلم خواتین کو حجاب پہننے پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے کیا یہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام کی سربلندی اور ملک کی سلامتی کیلئے تن من دھن قربان کردینگے،فرانس کے سفیر کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک بدر کیا جائے،پاکستان کے عوام توہین آمیز خاکوں کی سرپرستی کرنیوالے میکرون کی اسلام دشمن پالیسیوں کی مذمت اور حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔

Leave a reply