باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سحر کامران نے جدہ میں سکول میں کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو آئینہ دکھا دیا ہے

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے سینیٹر سحر کامران کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اس اسکول کے بارے میں جاننے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں جس کے لئے میں نے کام کیا تھا۔ تو میں آپ کو بتاتی ہوں،یہ جدہ کا اسکول تھا ، جس میں 1999 میں میں شامل ہوئی تھی،

سینیٹر سحر کامران نے ایک اور ٹویٹ میں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی دل دہلا دینے والا اور انتہائی بدقسمت لمحہ۔

سینیٹر سحر کامران نے ایک اور ٹویٹ میں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت سچ ہے ، جو بانڈ ہم نے تشکیل دیا ہے وہ ہم سے جڑا رہتا ہے۔ میں اپنے طلبا کو اپنے کیریئر میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت فخر محسوس کرتی ہوں

سینیٹر سحر کامران نے ایک اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ساتھ پیغام میں لکھا کہ عزت خریدی نہیں جا سکی،میری زندگی کے 15 قیمتی سال اور ایک ایک دن میں 18 گھنٹے کام ،میں فخر محسوس کرتی ہوں میں نے تمام ٹویٹس میں دو انتہائی قابل احترام افراد کو بطور گواہ رکھا۔ خالد الامینہ جو سابق ڈائریکٹربرائے خارجہ ایجوکیشن ہیں سعودی عرب کے اور مسٹر منصور

سیینٹر سحر کامران نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ لیکن کہانی یہاں ختم نہیں ہوئی۔ سازش ناکام ہوگئی ، وہ بے نقاب ، شرمندہ اور حسد سے بھرے ہوئے تھے۔ تو گندگی کا سلسلہ جاری رہا اور من گھڑت الزامات والا گمنام خط نیب کو بھیجا گیا اور مجھے میڈیا پر بدنام کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ کوشش بھی ناکام رہی

سینیٹر سحر کامران کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ جعلی اور من گھڑت پروپیگنڈا کر رہے ہیں ان کو مطلع کیا جاتا ہے ، الحمد للہ ، میں صاف ستھری کھڑی ہوں ، میرے خلاف کوئی الزام نہیں ہے۔ تاہم ، مجرم پر ہتک عزت کا الزام عائد کیا جارہا ہے اور اسے عدالت میں ہرجانے کا سامنا کرنا ہو گا

واضح رہے کہ پاکستان ا نٹرنیشنل سکول، انگلش سیکشن، جدہ کی اسوقت کی پرنسپل مسز سحر کامران کو صدر پاکستان آصف علی زرداری نے 23 مارچ 2013 کو یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں ہونے والی پروقار تقریب میں تمغۂ امتیاز عطا کیا تھا. یہ اعزاز انہیں بیرون ملک پاکستان اور پاکستانیوں کیلئے تعلیمی اور سماجی خدمات کے اعتراف پر دیا گیا ہے۔ ان میں سعودی عرب میں پاکستان اور پاکستانیت کے فروغ نیزجدہ میں ہونے والے مختلف سعودی اور بین الاقوامی‘ سماجی اور ثقافتی پروگراموں میں پاکستان کی نمائندگی کرنا. تعلیم کے میدان میں موثر کردار ادا کرنا، ضرورت مند طلبہ و طالبات کیلئے شہید بے نظیر بھٹو سکالر شپ کا اجراء اور نوڈیرو میں بختاور ماڈل سکول میں تین ضرورت مند طالب علموں کے وظیفے کا انتظام کرناشامل ہے۔

سینتھیا کس کی اجازت اور خرچے پاکستان میں گھوم پھر رہی ہے ؟ حکومت واضح کرے ، فرحت اللہ بابر

پاکستان کس سمت میں جارہا ہے؟ معید پیرزادہ کی جانب سے اسرائیل کی حمایت پر سینیٹر سحر کامران برس پڑیں

کرونا وائرس، اسرائیلی وزیراعظم کے بعد اسرائیلی آرمی چیف کا نمبر بھی آ گیا

اسرائیلی اہم ترین شخصیت اور اسکی اہلیہ میں کرونا وائرس کی تشخیص

اسلام آباد میں اسرائیلی پرچم لے کرپھرنے والا کون ، کیا چاہتا ہے،اسلام اورپاکستان کے خلاف خطرناک عزائم کا انکشاف

اسلام آباد کے بعد پنجاب کے ایک شہر میں بھی اسرائیلی پرچم لہرا دیا گیا

سینیٹر سحر کامران کی جانب سے 2005 کے زلزلہ زدگان کیلئے رقم اور عطیات اکٹھے کرنے اور امدادی رقم جمع کرنے سے متعلق لوگوں میں شعور اور آگہی پیدا کرنے کی کامیاب مہمات چلانے، زلزلے سے متاثر اہلِ وطن کی امداد اور بحالی کیلئے پاکستان انٹرنیشنل سکول‘ انگلش سیکشن میں 24 گھنٹے عطیات جمع کرنے، 2006ء میں سعودی عرب میں 11 بے یار ومددگار پاکستانی خواتین کی وطن واپسی کیلئے ہوائی ٹکٹوں کا انتظام کرنے،2007 کے بم دھماکے میں متاثرین کے لئے خطیر رقم کی اعانت ، 2009 میں سوات اور بونیر کے متاثرین کی امداد اور اہل وطن میں اس سے متعلق شعور اور آگہی پیدا کرنے کے لئے کامیاب مہم چلانا بھی ان کی خدمات کی طویل فہرست میں شامل ہے۔ سینیٹر سحر کامران نے عربوں میں مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستانی موقف اور کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کی کوششیں تسلسل کے ساتھ جاری رکھی ہوئی ہیں.

سنتھیا کے خلاف ایکشن کب ہوگا؟ وہ کیوں اور کس حیثیت میں پاکستان رہائش پذیر ہے؟ سینیٹر سحر کامران

Shares: