سنتھیا کے خلاف ایکشن کب ہوگا؟ وہ کیوں اور کس حیثیت میں پاکستان رہائش پذیر ہے؟ سینیٹر سحر کامران

0
67

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے امریکی شہری خاتون سینتھیا جو اسلام آباد میں مقیم ہیں کے بارے میں پاکستان کے دفتر خارجہ،سیکیورٹی اور عسکری اداروں سے اہم سوال کئے ہیں

سحر کامران نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ سینتھیا ڈی رچی پاکستان میں کیوں اور کس حیثیت سے رہائش پذیر ہیں؟ اس کے ویزے کی نوعیت اور مدت کتنی ہے اور اسکی پاکستان میں رہائش کو کون سپورٹ کر رہا ہے؟ پاکستان میں عوامی جذبات کو بھڑکانے کے حوالے سے اس کے مقاصد کیا ہیں

سحر کامران کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کے حوالہ سے سینتھیا نے بات کی جو سراسر غلط ہے، سینتھیا کس حیثیت سے پاکستان میں رہ رہی ہے اسکے سپانسر کون ہیں؟ حکومت کی کیا پالیسی ہے فارن کو پاکستان میں رہنے کے حوالہ سے،ہم یہاں پروگرام کرتے ہیں تو سنسر شپ آ جاتا ہے،اور ایک غیر ملکی خاتون چوتھا روز مسلسل بول رہی ہے، میں نے اپنے اداروں‌ کو خط لکھا ہے،

سینیٹر سحر کامران کا مزید کہنا تھا کہ اکثر ففتھ جنریشن اور ہائبرڈ وار کی اصطلاح سنی ہے،جو اشتعال انگیزی اور بد اعتمادی سنتھیا رچی پھیلا رہی ہے وہ کیا ہے؟ ‏اج جو رسائی اعلی عسکری،سول قیادت اور حساس مقامات تک سنتھیا رچی کو حاصل ہے ماضی میں کرسٹائن فیئر کو حاصل تھی، ہر بار نیا تجربہ کب تک؟ ‏سنتھیا کے خلاف ایکشن کب ہوگا؟

سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ امریکی خاتون بے ہودگی پھیلا رہی ہے اور وہ مسلسل آگے بڑھ رہی ہے، یہ خاتون آئی اور اسکی تصویریں بھی منظر عام پر آ چکی ہیں، ہمیں اسکی غلاظت سے فرق نہیں پڑتا بے نظیر کی شان بہت اونچی ہے، اس خاتون کے خلاف ایکشن لیا جائے، ایکشن کب ہو گا ،کس طریقے سے ہو گا،واضح کیا جائے؟ ایک فارن کو اعلیٰ قیادت تک کیسے رسائی ہے، ان سوالات کا جواب دیا جائے،

قبل ازیں پیپلز پارٹی نے سوشل میڈیا پر فعال غیر ملکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ میں درخواست جمع کروا دی ہے۔ یہ درخواست سنتھیا رچی کی جانب سے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف توہین آمیز اور بہتان پر مبنی ٹویٹس کرنے پر دائر کی گئی ہے۔

پیپلز پارٹی اسلام آباد کے صدر اور ایڈوکیٹ ہائی کورٹ شکیل عباسی کی طرف سے درج کرائی اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایک خاتون جو ٹوئٹر ہر سنتھیا ڈی رچی کے نام سے جانی جاتی ہیں، انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بینظیر بھٹو کے بارے میں انتہائی توہین آمیز اور بیہودہ تبصرے پوسٹ کیے ہیں

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے جھوٹے، بے بنیاد، بدنامی اور بہتان پر مبنی ٹویٹس سے پاکستان میں بینظیر بھٹو کے چاہنے والوں کو بہت دکھ اور تکلیف پہنچی ہے۔ انھوں نے ایف آئی اے سے سنتھیا رچی کے خلاف فوراً قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے

اس مسئلہ کی ابتدا اس وقت ہوئی جب سنتھیا نے گذشتہ 48 گھنٹوں سے پاکستان میں اداکارہ عظمیٰ خان پر تشدد کی وائرل ویڈیوز پر اپنا تبصرہ ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ اس سے انھیں وہ کہانیاں یاد آ رہی ہیں کہ بی بی (بینظیر) اس وقت کیا کرتی تھیں جب ان کے شوہر انھیں دھوکہ دیتے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ بینظیر اپنے گارڈز کے ذریعے ایسی خواتین "جن کے زرداری صاحب سے مبینہ تعلقات ہوتے” کی عصمت دری کرواتی تھیں۔

اپنی ٹویٹ میں سنتھیا کا مزید کہنا تھا کہ خواتین عصمت دری کے ایسے کلچر کی مخالفت کیوں نہیں کرتیں؟ کیوں کبھی مردوں کو جوابدہ نہیں کیا جاتا؟ انصاف کا نظام کہاں ہے

سنتھیا کی ٹویٹ کے بعد پیپلز پارٹی رہنماؤں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور ایف آئی اے میں درخواست بھی جمع کروا دی ہے

اپنے خلاف ایف آئی اے کو دی گئی درخواست پر ردِعمل دیتے ہوئے سنتھیا نے ٹویٹر پر کہا کہ برائے مہربانی پی پی پی کے نام نہاد جمہوریت پسند لوگوں کی طرف سے مجھے دی جانی والی موت کی دھمکیوں پر بھی کارروائی کی جائے

 

سینتھیا کس کی اجازت اور خرچے پاکستان میں گھوم پھر رہی ہے ؟ حکومت واضح کرے ، فرحت اللہ بابر

پیپلز پارٹی والو ، پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے، سینتھیا

Leave a reply