سینتھیا کس کی اجازت اور خرچے پاکستان میں گھوم پھر رہی ہے ؟ حکومت واضح کرے ، فرحت اللہ بابر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ سینتھیا کس کی اجازت اور خرچے پاکستان میں گھوم پھر رہی ہے ؟ حکومت واضح کرے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ حکومت کو یہ واضح کرنا ہوگا کہ سنتھیا ڈی رچی کو خزانے میں ادائیگی کی جاتی ہے یا نہیں اور اگر کی جاتی ہے تو کس لیے اور کتنی رقم ادا کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ کس ویزے پر پاکستان میں رہ رہی ہیں، یہ ویزہ کس نے اور کس مقصد سے جاری کیا۔
Government must clarify whether Cynthia D. Ritchie is paid out of exchequer; for what and how much. Also on which visa is she visiting Pakistan, who authorised, what purpose. Silence is not an option. MPs please ask this question in Parliament.
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) May 28, 2020
فرحت اللہ بابر کا مزید کہنا تھا کہ خاموشی کوئی آپشن نہیں ہے۔ انھوں نے ممبرانِ پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ سنتھیا رچی سے متعلق پارلیمنٹ میں ان سوالات کے جواب طلب کریں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق پیپلز پارٹی نے سوشل میڈیا پر فعال غیر ملکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ میں درخواست جمع کروا دی ہے۔ یہ درخواست سنتھیا رچی کی جانب سے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف توہین آمیز اور بہتان پر مبنی ٹویٹس کرنے پر دائر کی گئی ہے۔
پیپلز پارٹی اسلام آباد کے صدر اور ایڈوکیٹ ہائی کورٹ شکیل عباسی کی طرف سے درج کرائی اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایک خاتون جو ٹوئٹر ہر سنتھیا ڈی رچی کے نام سے جانی جاتی ہیں، انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بینظیر بھٹو کے بارے میں انتہائی توہین آمیز اور بیہودہ تبصرے پوسٹ کیے ہیں
درخواست میب موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے جھوٹے، بے بنیاد، بدنامی اور بہتان پر مبنی ٹویٹس سے پاکستان میں بینظیر بھٹو کے چاہنے والوں کو بہت دکھ اور تکلیف پہنچی ہے۔ انھوں نے ایف آئی اے سے سنتھیا رچی کے خلاف فوراً قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے
اس مسئلہ کی ابتدا اس وقت ہوئی جب سنتھیا نے گذشتہ 48 گھنٹوں سے پاکستان میں اداکارہ عظمیٰ خان پر تشدد کی وائرل ویڈیوز پر اپنا تبصرہ ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ اس سے انھیں وہ کہانیاں یاد آ رہی ہیں کہ بی بی (بینظیر) اس وقت کیا کرتی تھیں جب ان کے شوہر انھیں دھوکہ دیتے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ بینظیر اپنے گارڈز کے ذریعے ایسی خواتین "جن کے زرداری صاحب سے مبینہ تعلقات ہوتے” کی عصمت دری کرواتی تھیں۔
This echos stories of what BB used to do when her husband cheated. She"d have the guards rape the women.
Why do women condone this rape culture? Why aren't the men ever held accountable? Where is the justice system?
To Pakistan's youth: please reject this backward thinking! https://t.co/Xr3xTNzAVq
— Cynthia D. Ritchie (@CynthiaDRitchie) May 28, 2020
اپنی ٹویٹ میں سنتھیا کا مزید کہنا تھا کہ خواتین عصمت دری کے ایسے کلچر کی مخالفت کیوں نہیں کرتیں؟ کیوں کبھی مردوں کو جوابدہ نہیں کیا جاتا؟ انصاف کا نظام کہاں ہے
سنتھیا کی ٹویٹ کے بعد پیپلز پارٹی رہنماؤں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور ایف آئی اے میں درخواست بھی جمع کروا دی ہے
اپنے خلاف ایف آئی اے کو دی گئی درخواست پر ردِعمل دیتے ہوئے سنتھیا نے ٹویٹر پر کہا کہ برائے مہربانی پی پی پی کے نام نہاد جمہوریت پسند لوگوں کی طرف سے مجھے دی جانی والی موت کی دھمکیوں پر بھی کارروائی کی جائے۔
Oh good.
And once I awaken from my afternoon nap, I'll send all the life threatening tweets from PPP to @cybercrimefia as well.
Spare me your Bull Shit. And spend your time actually doing some decent work for the people. Like you claim to do.
— Cynthia D. Ritchie (@CynthiaDRitchie) May 28, 2020
ساتھ ہی انھوں نے لکھا کہ ’جو لوگ انھیں جانتے ہیں انھیں معلوم ہے کہ سابقہ وزیرِاعظم کو اپنے شوہر کے ہاتھوں کس قسم کی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ بے نظیر کے شوہر ان کی اور ان کے بھائی کی موت کے ذمہ دار تھے اور اس سب کے بارے میں کچھ بھی نیا نہیں یہ پہلے سے رپورٹ اور دستاویزی شکل میں موجود ہے۔