ہوائی کے شہر موناکیہ میں نصب جیمنی نارتھ دوربین نے ایسی دو کہکشاؤں کی تصویر جاری کی ہے جو ایک دوسرے سے جڑنے کے عمل سے گزر رہی ہیں اور ایک کائناتی تتلی کا گمان دیتی ہیں۔
باغی ٹی وی :ہوائی میں جیمنی نارتھ دوربین کے ماہرین فلکیات نے ایک شاندار تصویر جاری کی ہے جس میں دو سرپل کہکشائیں آپس میں ٹکرانے اور ضم ہونے کے عمل میں دکھاتی ہیں تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو کہکشائیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں –
آج رواں سال کے آخری سُپر مون کا نظارہ کیا جا سکے گا
آپس میں ٹکرانے والی کہکشائیں NGC 4568 اور NGC 4567 جنہیں تتلی کہکشائیں بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ان کی دوہری شکل کی وجہ سے ان کے تعامل کا سبب بنتا ہے کنیا کے جھرمٹ میں زمین سے 60 ملین نوری سال کے فاصلے پر واقع ہیں اور ارد گرد ایک بالکل نئی بیضوی کہکشاں بنائیں گی۔ 500 ملین سال، NOIRLab کے ایک بیان کے مطابق، جو Gemini North telescope کو چلاتا ہے۔
نئی تصویر سائنسدانوں کو ایک ‘چپکے سے پیش نظارہ’ دیتی ہے کہ تقریبا 5 بلین سالوں میں کیا ہوگا جب ہماری کہکشاں، آکاشگنگا، اپنے قریبی بڑے پڑوسی، اینڈرومیڈا کہکشاں سے ٹکرائے گی۔ یہ تصادم ہر کہکشاں کو ایک بڑا میک اوور دے گا، اور ساتھ ہی ممکنہ طور پر سورج اور نظام شمسی کو نتیجے میں آنے والی کہکشاں کے ایک مختلف خطے میں اڑائے گا۔
ناسا نے زمین سے 50 کروڑ نوری سال کے فاصلے پرکہکشاں کی رنگین تصاویر جاری کر دیں
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ سالوں میں یہ آپس میں ضم ہوجائیں گی یہ دونوں کہکشائیں 50 کروڑ سال میں اپنے کائناتی نظام کو مکمل کرکے ایک ہی کہکشاں کی شکل اختیار کر لیں گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کہکشاں کی اس جوڑی کا دوسرا نام تتلی کہکشائیں بھی رکھا گیا ہے، سائنس دانوں کے مطابق کشش ثقل کی وجہ سے ان دونوں کہکشاوں نے ابھی آپس میں ٹکرانا شروع کردیا ہے۔
اس ابتدائی مرحلے میں دونوں کہکشاؤں کا مرکز اس وقت 20,000 نوری سال کے فاصلے پرہے اور ہر کہکشاں نے اپنی پن وہیل کی شکل برقرار رکھی ہوئی ہے-