بھارت نے زہرآلود کھانسی کے شربت پر ایک اور دوا ساز کمپنی کا لائسنس معطل کر دیا

ہندوستانی ریگولیٹرز دوا سازاداروں کامسلسل معائنہ کررہے ہیں
0
38
India

بھارت نے زہرآلود کھانسی کے شربت پر ایک اور دوا ساز کمپنی کا مینوفیکچرنگ لائسنس معطل کر دیا ہے۔

باغی ٹی وی : روئٹرز کے مطابق حکومت نے منگل کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ بھارت نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اپریل میں مشال جزائر اور مائیکرونیشیا میں پائے جانے والے کھانسی کے شربتوں میں آلودگی کی نشاندہی کرنے کے بعد منشیات بنانے والی کمپنی کا لائسنس معطل کر دیا ہے-

گذشتہ سال گیمبیا اور ازبکستان میں 89 بچّوں کی اموات کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اپریل میں مارشل جزائر اور مائیکرو نیشیا میں اس بھارتی کمپنی کےتیارکردہ کھانسی کےشربت میں زہرآلود اجزا کی نشان دہی کی تھی اس کے بعد سے ہندوستانی ریگولیٹرز دوا سازاداروں کامسلسل معائنہ کررہے ہیں اس نے عالمی سطح پرسستی ادویہ مہیا کرنےوالے’’دنیا کی فارمیسی‘‘ کے طور پر مشہور بھارت کے تشخص کو نقصان پہنچایا ہے۔

یمن میں37 سال پرانے سمندر میں تیرتے بحری جہاز سے تیل نکالنا شروع

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے شمالی صوبہ پنجاب میں واقع کیو پی فارماکیم لمیٹڈ کے تیار کردہ کھانسی کے شربت کی ایک کھیپ سے لیے گئے نمونوں میں ڈائی تھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول مقدار کی نشان دہی کی ہے یہ زہرآلود مواد کھانے پر انسانوں کے لیے ضرررساں ہوتا ہے اور جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں مگر کمپنی نے اس کی تیاری میں کسی بھی غلط یا نقصان دہ مواد سے انکار کیا ہے۔

پاکستان میں حکام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے پریس کی آزادی کا کہتے ہیں،امریکا

بھارت کے نائب وزیر صحت پروین پوار نے پارلیمنٹ کو بتایاکہ دوا ساز ادارے کے احاطے سے شربت کے حاصل کردہ نمونوں کو معیاری نہیں قرار دیا گیا ہے کیو پی فارماکیم لمیٹڈ اور دو دیگر کمپنیوں کے مینوفیکچرنگ لائسنس معطل کردیے گئے ہیں۔ان کی مصنوعہ ادویہ ہی سے بچوں کی اموات ہوئی تھیں۔ان کے علاوہ میڈن فارماسیوٹیکل اور ماریون بایوٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ کے لائسنس بھی معطل کردیئےگئے ہیں اور ان کی تیار کردہ ادویہ کی برآمد روک دی گئی ہے تاہم میڈن فارماسیوٹیکل اور ماریون بائیوٹیک نے کسی بھی غلط کام سے انکار کیا ہے۔

یمن میں37 سال پرانے سمندر میں تیرتے بحری جہاز سے تیل نکالنا شروع

واضح رہے کہ بھارت نے جون سے کھانسی کے شربت کی برآمدات کی جانچ سخت کر دی ہے، جس کے تحت کمپنیوں کے لیے مصنوعات برآمد کرنے سے قبل سرکاری لیبارٹری سے تجزیے کا سرٹی فکیٹ حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

Leave a reply