لاہور ہائیکورٹ، حفاظتی ضمانت کے باوجود پرویز الہی کی رہائش گاہ پر آپریشن کا معاملہ ، ایڈیشنل ڈی جی وقاص کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں کہا کہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کے مقدمے میں پولیس گرفتاری کے لئے رہائش گاہ گئی۔ عدالت نے کہا کہ اگرمقدمہ درج تھا تو سرچ وارنٹ کدھرہیں۔ سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ ہمارے پاس صرف مقدمہ کی کاپی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک تو عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی اور دوسرا عدالتی حکم سے متعلق الفاظ کہے۔ ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن نے عدالت میں کہا کہ میں تو توہین عدالت کرنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کان کھول کرسن لیں اگر غلط بیانی کی تو عدالت اپنا حکم سنائے گی۔
عدالتی حکم پر ایڈیشنل ڈی جی کےالفاظ کی ویڈیو عدالت میں سنوا دی گئی ،ایڈیشنل ڈی جی نے عدالت میں کہا کہ اگر میرا غلط بیانی کرنا ثابت ہوجائے تو خود کو عدالت کے رحم وکرم پرچھوڑوں گا۔ عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن سمیت اینٹی کرپشن کے تین مزید افسروں کوتوہین عدالت کےشوکازنوٹس جاری کردئیے عدالت نے تمام افسرون کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا
عدالت نے تینوں افسروں کے جواب جمع نہ کرانے پر سخت اظہار برہمی کیا، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جواب جمع نہ کرانا تو ایک اور توہین عدالت ہے۔ ایڈیشنل ڈی جی وقاص حسن نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی ،عدالت نے شوکاز نوٹس کا تحریری جواب داخل کرنے کے لئے ایڈیشنل ڈی جی کو کل تک موقع دے دیا
پولیس چھاپہ،کوئی نہ آیا، پولیس کے جاتے ہی پرویز الہیٰ سے یکجہتی کیلئے گھر کا دورہ
اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے