بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ وصول کرنے کے طریقہ کار کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور لاہور ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ وصول کرنے کے طریقہ کار کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں بیرسٹر عمر ریاض کی نمائندگی کرنے والی پنجاب کی سب سے بڑی تجارتی تنظیموں نے ایف پی اے میکانزم، اس کے حساب کتاب، اس کی بلنگ اور ریکوری میکانزم کو موجودہ نیپرا قوانین کے تحت چیلنج کیا۔ چیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن چوہدری ظہیر بھٹہ نے کہا کہ یہ ایک قسم کی پہلی مثال ہے جس کے ذریعے لاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹری، لاہور ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی این کے ساتھ پنجاب کے مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز کی نمائندگی کرنے والی باڈی ہے جو قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ میں واقع 450 صنعتوں کی نمائندگی کرنے والی تنظیم ہے،

واش روم استعمال کیا،آرڈر کیوں نہیں دیا؟گلوریا جینز مری کے ملازمین کا حاملہ خاتون پر تشدد،ملزمان گرفتار

دوسری شادی کرنے کیلئے بیوی کو قتل کرنیوالا ملزم گرفتار

خاتون سے زیادتی اور زبردستی شادی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار

لاہور ہائی کورٹ میں پیش کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف پی اے قانون میں معین کی گئی مدت ختم ہونے کے ایک ماہ پانچ دن بعد بلوں میں شامل کیا گیا ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔ مزید یہ کہ بجلی کے بلوں میں ایف سی سرچارج بھی قانون میں بتائے طریقے سے ہٹ کر غیر قانونی طور پر وصول کیا جا رہا ہے۔ درخواست گزاروں نے اپنی درخواست میں حکام (نیپرا) اور (لیسکو) سے مطالبہ کیا کہ وہ ایف پی اے اور ایف سی سرچارج صارفین کی مشاورت سے چارج کرنے کے لئے ایک ایسا نظام وضع کریں جو ان کے کاروبار پر برا اثر نہ ڈالے۔ متعلقہ اداروں نے حکام سے صارفین سے کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے نام پر انتظامی لائن نقصانات جمع کرنے سے روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔ عدالت نے درخواست پر نیپرا اور لیسکو کو 12 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ عدالت درخواست کی سماعت 12 ستمبر 2022 کو کرے گی۔

Shares: