سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہوئی،
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے سماعت کی، سرکاری وکیل اور تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے، سرکاری وکیل نے کہا کہ جے آئی ٹیز اجلاس اور تحقیقات میں دونوں شہریوں کی جبری گمشدگی ثابت ہوچکی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ شہری اتنے عرصے سے لاپتہ ہیں کچھ توکریں، تحقیقات میں کیا سامنے آیا؟تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ حافظ فرحان قادری پہلے بھی لاپتہ ہوا تھا اور 2020 میں دوبارہ لاپتہ ہوگیا، اس حوالے سے مدینہ کالونی تھانے میں دو مقدمات درج ہیں، عدالت نے مفرور قرار دیا ہے،
جسٹس نعمت اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی ہو لاپتہ شہریوں کو اب عدالت میں پیش کرنا ہوگا،عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو حکم دیا کہ لاپتہ شہریوں کو عدالت میں پیش کریں ورنہ خود پیش ہوں، جن شہریوں کی جبری گمشدگی ثابت ہوچکی ہے انہیں ہر صورت عدالت میں پیش کیا جائے
بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”
50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار
ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا
تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے
خاتون پولیس اہلکار کے کپڑے بدلنے کی خفیہ ویڈیو بنانے پر 3 کیمرہ مینوں کے خلاف کاروائی








