سپیکروزارت اعلیٰ کےامیدوارکیسے وہ الیکشن کنڈکٹ کروا سکتے ہیں؟ عدالت

0
41
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ،درخواست ناقابل سماعت قرار

سپیکروزارت اعلیٰ کےامیدوارکیسے وہ الیکشن کنڈکٹ کروا سکتے ہیں؟ عدالت
ڈپٹی سپیکر کیخلاف ق لیگ اور پی ٹی آئی عدالت پہنچ گئیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کے اختیارات کی بحالی کیخلاف پرویز الہٰی اور ق لیگ کی درخواستوں پرسماعت ہوئی

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس جواد حسن سماعت کررہے ہیں پرویز الہٰی کیجانب سے لاہور ہائیکورٹ میں بیریسٹر علی ظفر نے دلائل دیئے اور کہا کہ بنیادی طور پر ہائیکورٹ اسمبلی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی ڈپٹی اسپیکر غیر جانبدار نہیں وہ یہ ڈیوٹی ایمانداری سے سر انجام نہیں دے سکتے یکم اپریل کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ڈپٹی اسپیکر نے رات کی تاریکی میں اجلاس بلوانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل نے وزیر اعلیٰ کے الیکشن کروانے سے متعلق کوئی بیان دیا تھا ؟ بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے سپریم کورٹ میں الیکشن کروانے کا عندیہ دیا تھا،جسٹس جواد حسن نے بیرسٹر علی ظفر سے سوال کیا کہ کیا اسپیکر وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں؟ بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ اسپیکر وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں ، جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں تو کیسے وہ الیکشن کنڈکٹ کروا سکتے ہیں؟اسپیکر وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں تو الیکشن ڈپٹی اسپیکر ہی کنڈکٹ کروائیں گے

بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پارٹی بن چکے ہیں ڈپٹی اسپیکر نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے خود ہی اجلاس طلب کرلیاڈپٹی اسپیکر متنازعہ ہوچکے ہیں اس لیے پینل آف چیئرمین کا کہہ رہے ہیں، جسٹس جواد حسن نے وکیل سے سوال کیا کہ آپ فیصلے کے کس حصے سے متاثر ہیں؟ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم فیصلے کے پیرا نمبر سے 2 متاثر ہیں،ڈپٹی اسپیکر سمجھتے ہیں کہ یہ انکا قانونی حق ہے کہ وہ ہی اجلاس چیئر کریں گے ایسا نہیں ہے رولز موجود ہیں، جسٹس جواد حسن نے کہا کہ آئین تو ڈپٹی اسپیکر کو اجلاس کی صدارت سے نہیں روکتا، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر اب غیر جانبدار نہیں رہے، جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ ہم آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے،جسٹس جواد حسن نے کہا کہ جو مرضی ہو جائے ہم آئین اور قانون سے باہر نہیں جائیں گے،پورے ملک کی نظریں اس الیکشن پر ہیں، جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ دوسرے فریق کو سننے کے بعد کسی حتمی نتیجہ پر پہنچیں گے،

عدالت نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی ،چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو کل طلب کیا ہے،عدالت نے ابتدائی دلائل مکمل ہونے پر دوسرے فریق کو نوٹس جاری کردیا

قبل ازیں مسلم لیگ ق نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو اختیارات واپس دینے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا ہے

مسلم لیگ (ق) کی جانب سے دائر کی گئی اپیل میں موقف اپنایا گیا کہ ڈپٹی سپیکر متنازعہ ہوچکے ہیں، ڈپٹی سپیکرپارٹی بن چکے ور مسلم لیگ (ن) کوسپورٹ کررہےہیں، ڈپٹی سپیکرکی زیرصدارت وزیراعلیٰ کاالیکشن شفاف نہیں ہوسکتا۔ لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ عدالت ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلہ کو کالعدم قراردے

دوسری جانب ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کے خلاف پی ٹی آئی نے بھی لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ،پی ٹی آئی کی جانب سے پارلیمانی لیڈر سبطین خان نے عدالت میں درخواست دائر کی جس میں استدعا کی کہ دوست مزاری کو ڈپٹی سپیکر کے اختیارات استعمال کرنے سے روکا جائے ، دوست مزاری جانبدار رکن ہوچکے ہیں ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آچکی ہے وہ اسمبلی سیشن نہیں چلاسکتے

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنایا تھا لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخابات 16 اپریل کروانے کا حکم دے دیا ،وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن ،چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا اسپیکر کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے اختیارات سلب کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے دیا گیا،عدالت نے حکم دیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن 16 اپریل کو ہی کرائے جائیں، لاہورہائیکورٹ نے 16اپریل سے پہلے الیکشن کرانے کی استدعا مسترد کردی کہا کہ وجوہات بعد میں بتائی جائیں گی، درخواستوں کو نمٹا دیا ہے، ڈپٹی اسپیکر 16 اپریل کو وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب کرائیں ،تمام فریقین غیر جانبداری سے فرائض انجام دیں گے ،صوبائی اسمبلی کا تمام عملہ الیکشن کر انے میں مکمل تعاون کرے گا،ڈپٹی اسپیکر کواسپیکر کی غیر موجودگی میں اس سیشن کیلئےاسپیکر کا درجہ حاصل ہے قواعد میں فراہم کردہ اختیارات کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا

نواز شریف کی کمی محسوس ہو رہی ہے،ایاز صادق،صبر، ہر قسم کے جبر سے جیت گیا۔مریم

خوشی ہےعمران خان نے حکومت قربان کی لیکن غلامی قبول نہیں کی،علی محمد خان

عمران خان اچھے اور عزت دار انسان ہیں،سابق بہنوئی حق میں بول پڑے

وزارت عظمیٰ کی کرسی چھننے کے بعد عمران خان آج کیا کرنیوالے ہیں؟

شدت پسند عمران خان کا جانا اچھا ہوا،گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانیوالے گیرٹ ولڈرز کی ٹویٹ

ہفتہ کی شب وزیراعظم ہاؤس میں آخر ہوا کیا؟ بی بی سی کا بڑا دعویٰ

Leave a reply