ویلڈن کپتان، سی پیک کیخلاف امریکی سازشیں،وزیراعظم میدان میں آ گئے، کیا کہا؟

ویلڈن کپتان، سی پیک کیخلاف امریکی سازشیں،وزیراعظم میدان میں آ گئے، کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) چینی صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس سے نہ صرف پاکستان کی اقتصادی ترقی کو تقویت دینے میں مدد ملے گی بلکہ علاقائی خوشحالی بھی آئے گی۔

سی پیک بارے امریکی بیان اندرونی معاملات میں مداخلت ،امریکہ باز آ جائے، رضا ربانی

امریکہ نے سی پیک بارے ایسی کیا بات کی کہ چینی سفیر ناراض ہو گئے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس پر دستخط کردیئے

سی پیک کے خلاف امریکی سازشیں، اسد عمر میدان میں آ گئے،ایسا جواب دیا کہ….

سی پیک کے خلاف امریکی سازشیں، امریکی سفیربھی بول پڑے، کیا کہا؟

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چین کے سفیر، اقوام متحدہ کے سابق انڈر سیکرٹری جنرل اور چین پاکستان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے موجودہ صدر شازو کانگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے چین کی صف اول کی کاروباری کمپنیوں کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ چینی سفیر شازوکانگ پاکستان کا دورہ کرنے والی چین کی صف اول کی کمپنیوں کی قیادت کر رہے ہیں جو کاروباری صلاحیتوں اور سرمایہ کاری کے مواقعوں کی تلاش میں پاکستان کے دورے پر ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے پاک چین تعلقات کی قربت اور گہرائی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ سی پیک قسمت بدلنے کا ایک منصوبہ ہے۔ انہوں نے چینی کمپنیوں اور کاروباری برادری کو پاکستان کے متنوع شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

اس موقع پر چینی سفیر شازوکانگ نے کہا کہ پاکستان اور چین تمام موسموں کے تذویراتی تعاون کے شراکت دار ہیں ، ان کی شراکت داری کا مقصد خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی تعلقات گرمجوشی کے احساسات کا عکاس ہیں، چینی عوام نے ہر موقع پر پاکستان کے لئے اس کا اظہار کیا ہے۔ چینی سفیر شازو کانگ نے زور دیا کہ چینی سرمایہ کار پاکستان کی اقتصادی صلاحیت سے متعلق بااعتماد ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات اپنے عروج کی سطح پر پہنچیں گے۔

وفد میں ریئل اسٹیٹ، تعمیرات، انجینئرنگ، ٹیکسٹائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبہ سے وابستہ کمپنیاں شامل ہیں۔ وفد نے پیر کو پشاور کا بھی دورہ کیا جبکہ لاہور، کراچی اور گوادر کا دورہ بھی ان کے شیڈول میں شامل ہے۔ وفد صف اول کے بینکاروں، صنعتکاروں، کاروباری اداروں، مالیاتی شعبہ کے ماہرین، تجارتی ایوانوں کے نمائندگان اور سینئر افسران سے بھی ملاقاتیں کرے گا تاکہ پاکستان میں اقتصادی مواقعوں سے متعلق فہم و فراست اور تفصیلات حاصل کر سکیں۔

Comments are closed.