کراچی :ٹھھٹہ کے علاقے راوڑا موری میں بند میں شگاف پڑنے سے دریائے سندھ کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور ہزاروں ایکڑ پر لگیں فصلیں تباہ ہوگئیں۔ راوڑا موری میں دریائے سندھ کے دباؤ سے زمینداری بند میں شگاف پڑگیا اور پانی قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔
پانی مقامی آبادی میں گھروں میں داخل ہوگیا اور ہزاروں ایکڑ پرگنے، چاول، سبزی اور دیگر فصلیں بھی متاثر ہوئیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر زراعت منظور وسان نے عالمی مالیاتی اداروں سے پاکستان کے قرضے معاف کرنےکا مطالبہ کرتے ہوئےکہا ہےکہ بارشوں اور سیلاب سے پاکستان کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
منظور وسان کا کہنا ہےکہ سندھ میں کپاس، کھجور، چاول اور سبزی سمیت اہم فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین نے کہا ہے کہ پاکستان میں اگر مزید بارشیں ہوئیں تو سیلابی صورتحال بد ترین ہوجائے گی۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزین ادارے کے مطابق پاکستان میں آئندہ مہینوں میں بارشیں صورتحال کو بدترین کردے گی۔ سیلاب متاثرین کی مشکلات بڑھیں گی اور بےگھر افراد کی تعداد میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کے مطابق متاثرہ علاقوں میں اسہال، ٹائیفائیڈ، خسرہ اور ملیریا کےکیسز کی تعدادمیں اضافہ ہورہا ہے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ آج پاکستان ہے تو کل کسی اور ملک کے ساتھ بھی ایسا ہو سکتا ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلے پرآنکھیں کھولنے کی ضرورت ہے
پاک فوج کی ٹیمیں ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کی بھرپورمدد کر رہی ہیں،وزیراعلیٰ
وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات
باغی ٹی وی بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی آواز بن گیا ہے.