کولمبو: شدید معاشی بحران میں گھرے سری لنکا اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا اورآئی ایم ایف حکام کے درمیان قرض کی فراہمی کے لیے مذاکرات گزشتہ ہفتے سے جاری تھے جس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ سری لنکن حکام اور آئی ایم ایف کے نمائندے اسٹاف لیول معاہدے پر اتفاق کرچکے ہیں جس کا باضابطہ اعلان جمعرات کے روز کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شدید معاشی بحران کا شکار سری لنکا نے آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کے قرض کی درخواست کی ہے جس پر مذاکرات کے لیے عالمی مالیاتی ادارے کی ٹیم سری لنکا میں موجود ہے-
آئی ایم ایف کے حکام جمعرات کے روز اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کا اعلان کریں گے جس کے بعد عالمی مالیاتی ادارے کا ایگزیکٹو بورڈ اس معاہدے کی منظوری دے گا۔
عملے کی سطح کے معاہدے عام طور پر آئی ایم ایف انتظامیہ اور اس کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہوتے ہیں، جس کے بعد وصول کنندہ ممالک کو فنڈز تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی ایک دورہ کرنے والی ٹیم نے سیاسی محاذ پر خدشات کو دور کرنے کے لیے منگل کی رات دیر گئے سری لنکا کے حکومتی عہدیداروں بشمول ٹریژری سیکریٹری کے ساتھ بات چیت کی۔ زیادہ تر تکنیکی تفصیلات پر پہلے ہی اتفاق کیا گیا تھا۔
سوویت یونین کے سابق صدر میخائل گورباچوف انتقال کر گئے
سری لنکن سینٹرل بینک کے گورنر نندالال ویر سنگھے نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بہت مثبت پیشرفت ہوئی ہے اورہم پر امید ہیں کہ بہت جلد عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے سنگ میل کو عبورکرلیں گے۔
گورنر سینٹرل بینک کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے اہم اصلاحاتی پالیسی لائی جائے گی جس سے ملک کی معیشت میں بہتری آئے گی قوم کے لیے موجودہ بحران سے باہر نکلنا ایک مشکل عمل ہے لیکن ہم اس سے جلد باہر نکلنے کے لیے پرامید ہیں۔
واضح رہے کہ 22 ملین کا ملک گزشتہ ماہ سیاسی بحران میں ڈوب گیا تھا جب اس وقت کے صدر گوتابایا راجا پاکسے بنیادی اشیا کی شدید قلت اور آسمانی قیمتوں کے خلاف عوامی بغاوت کے بعد فرار ہو گئے تھے راجا پاکسے کی جگہ 6 بار وزیر اعظم رہنے والے رانیل وکرما سنگھے نے لے لی، جو محکمہ خزانہ کے بھی سربراہ ہیں اور آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ کئی دور کی بات چیت کی۔








