باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سائبر کرائمز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،
رکن قومی اسمبلی امجد نیازی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس ہوا، سیکرٹری داخلہ کی مسلسل غیر حاضری پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا اور ان کو سخت پیغام بھیجنے کی ہدایت کی، ایف آئی اے حکام نے کمیٹی کو آ گاہ کیاکہ ملک بھر میں سائبر کرائم بڑھ رہے ہیں،7 کروڑ سے زائد افراد انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں،انٹرنیٹ کے ذریعے بلیک میلنگ،جنسی ہراسگی ،پورنو گرافی کے کیسز زیادہ رجسٹرڈ ہیں،
ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ فنانشل فراڈ کے کیسز کی تحقیقات کیلئے عدالت سے اجازت لینی پڑتی ہے ، سوشل میڈیا کے ملک میں دفاتر موجو د نہ ہونے اور ان کی جانب سے معلومات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے تحقیقات متاثر ہوتی ہیں۔انٹرنیٹ کے ذریعے بلیک میلنگ،جنسی ہراسگی ،پورنو گرافی کے کیسز زیادہ رجسٹرڈ ہوئے ہیں،چائلڈ پورنو گرافی کا عالمی گینگ پکڑا ہے جس میں ملوث پاکستانی کو سزا بھی ہوچکی ہے ،
فیس بک، ٹویٹر پاکستان کو جواب کیوں نہیں دیتے؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بریفنگ میں کیا انکشاف
سائبر کرائم، حکومتی رکن نے درخواست دی تو کیا جواب ملا؟ کمیٹی میں انکشاف
ایف آئی اے نے بریفنگ میں مزید کہا کہ پی ٹی اے کے بعض افراد بغیر ٹیکس لئے موبائل فونز کے ای ایم آئی نمبر ایکٹویٹ کر رہے تھے ،اس گینگ کو بھی پکڑ لیا ہے ،سائبر کرائمز کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں سنٹرز کی تعداد 10سے بڑھا کر 15 کردی ہے ، سائبر کرائمز سے متعلق گزشتہ برس 56996 شکایات موصول ہوئیں،11ہزار 28 کی انکوائری کی گئی اور اس میں سے 1086 کیس رجسٹرڈ کئے گئے ۔
ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹ، قائمہ کمیٹی اجلاس میں اراکین برہم،بھارت نے کتنے سائبر حملے کئے؟