ڈکیتی مزاحمت پر ایک سو دس افراد جاں بحق

رواں سال 15 اکتوبر تک 1597 افراد گاڑیوں اور41ہزار 61 شہری موٹرسائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے
crime

سندھ کراچی میں رواں سال کے پہلے دس ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک سو دس افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور تریسٹھ ہزار سے زائد شہریوں کو موبائل فونز نقدی اور دیگر قیمتی سامان سے محروم کردیا گیا تھا اور رپورٹس کے مطابق ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ شہر میں سب اچھا ہے حالات پہلے سے بہتر ہیں جبکہ خادم حسین رند کے بیان کو شہریوں نے مسترد کردیا ہے اور کراچی میں لٹیرے شہریوں کو لوٹ رہے ہیں جبکہ مزاحمت پر جانیں بھی لے رہے ہیں ۔

جبکہ رواں سال جنوری سے 18 اکتوبر تک ڈکیتی مزاحمت پر110 شہری جاں بحق ہوئے ہیں اور گزشتہ سال 108 افراد ڈکیتوں کا نشانہ بنے تھے۔شہر میں دوران ڈکیتی شہریوں کی بے خوف جانیں لی جارہی ہیں مگر ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کو فکر ہی نہیں اور عجیب منطق سامنے لے آئے ہیں۔
پاکستان کو آسٹریلیا سے بھی شکست مگر کیوں؟
نواز شریف کی دبئی میں اہم ملاقاتیں، آج دبئی سے پاکستان روانگی
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سری لنکن فوجی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کی ملاقات
آسٹریلیا کی پانچویں وکٹ 339 رنز پر گرگئی،جوش انگلس 13 رنز بناکر آؤٹ
نواز شریف ،شہباز شریف کا ٹیلیفونک رابطہ،پاکستان استقبال کیلئے تیار ہے، شہباز شریف
خیال رہے کہ رواں سال 15 اکتوبر تک 1597 افراد گاڑیوں اور41ہزار 61 شہری موٹرسائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔15اکتوبر تک 21 ہزار 7 سو 84 شہریوں سے موبائل فونز چھینے گئے۔لیکن ایک ماہ قبل ہی عہدے پر فائز ہونے والے ایڈیشنل آئی جی کراچی امن و امان کی صورتحال سے مطمئن ہیں، نجی ٹی وی کے مطابق رواں سال اب تک پولیس صرف 439 گاڑیاں 21 سو 25 موٹرسائیکلیں اور 4 سو 15 موبائل فون ہی برآمد کرسکی ۔ وارداتوں کے تناسب سے اگر جائزہ لیں تو گاڑیاں 30 فیصد موٹرسائیکلیں 5 فیصد اور موبائل فونز صرف دو فیصد ہی برآمد ہوئے ۔

Comments are closed.