ڈاکوؤں کے متعدد ٹھکانے تباہ، املاک کو آگ لگا دی گئی
سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں پولیس نے ڈاکوؤں کے متعدد ٹھکانوں کو آگ لگا دی ہے، کچے کے علاقے میں پولیس نے مغویوں کی بازیابی کےلیے ڈاکوں کیخلاف آپریشن کیا ہے جبکہ درانی مہر کے کچے میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا اور پولیس نے دوران آپریشن ڈاکوؤں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے بعد آگ لگا دی گئی ہے.
ایس ایس پی امجد شيخ نے آپریشن بارے بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مغویوں کی بازیابی تک آپریشن جاری رہے گا۔ اور ایسے عناصر کو جڑ سے ختم کیا جاوے گا، تاہم خیال رہے کہ سندھ کے علاقے شکار پور سے متصل کچے کے علاقے میں مغویوں کی بازیابی کے لیے پولیس آپریشن میں بکتر بند کے اندر پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد سندھ حکومت نے سال 2021 میں بھی فوج اور رینجرز کی مدد سے کچے کے علاقے میں آپریشن کیا تھا.
جبکہ ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب نے تسلیم کیا تھا کہ پولیس کے پاس ڈاکوؤں سے مقابلے کے لیے معیاری ہتھیار نہیں، اس حوالے سے حکومت کو متعدد بار آگاہ بھی کیا جا چکا تاہم کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ جبکہ کچے میں ڈاکوؤں کے پاس اینٹی ایئر کرافٹ گنز موجود ہیں، اور پولیس کا اشارہ اس طرف ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے،چودھری شافع حسین
سیما حیدر نے بھارتی ترنگا لہرا کر بھارت زندہ باد کا نعرہ لگا دیا
گھبرانے کی ضرورت نہیں منزل قریب ہے، راجہ پرویز اشرف
جبکہ بکتر بند کو نشانہ بنانے کے لیے یہی اینٹی ایئر کرافٹ گنز استعمال کی جاتی ہیں جو کثیر تعداد میں موجود ہیں اور اطلاعات کے مطابق صرف ضلع شکار پور میں ڈاکوؤں کے پاس نو ایسی گنز موجود تھیں جنکے جواب میں پولیس کے پاس اس معیار کا اسلحہ موجود نہیں۔