کولمبیا کی جیل میں خطرناک قیدیوں کے درمیان خونی جھگڑا:50 ہلاک

0
36

بوگوتا: براعظم جنوبی امریکا کے ملک کولمبیا کی جیل میں قیدیوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا جس کے نتیجے میں 50 قیدی ہلاک اور 29 زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کولمبیا کے جنوب مغربی شہر تلووآ کی ایک خطرناک جیل میں ہنگامہ، تشدد اورجھگڑے کےدوران 50 قیدی ہلاک ہوگئے۔

قیدیوں نےایک دوسرے پر ڈنڈوں، راڈوں اور چاقوؤں کا آزادانہ استعمال کیا۔ کئی قیدیوں نے موقع کا فائدہ اُٹھاتےہوئے فرار ہونے کی بھی کوشش کی۔مڈبھیڑمیں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تاہم کسی قیدی کو فرار ہونے نہ دیا گیا۔ حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے پیرا ملٹری فوج بھی بلوائی گئی تھی۔

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہرسان انتونیو میں ایک ٹریک سے ملنے والی 40 لاشوں کا معمہ حل ہونے کی بجائے بگڑتا ہوا نظرآرہا ہے ، بعض حکام کہتے ہیں کہ یہ دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے جبکہ بعض کوخدشہ ہے کہ ان کو زہریلی گیس سے ہلاک کیا گیا ہے ، تاہم اب سیکورٹی حکام نے ان کی اموات کے حتمی تعین کے حوالےسے میڈیکل بورڈ کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے ،

یاد رہے کہ امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو میں ایک ٹرک سے کم از کم 40 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ ممکنہ طور پر یہ غیرقانونی پناہ گزین تھے جن کو ٹیکساس کے جنوب میں اسمگل کیا جا رہا تھا۔

حکام نے دیگر 15 افراد کو ٹرک سے مقامی ہسپتال بھی منتقل کیا گیا ہے۔ سان انتونیو کے مقامی نیوز چینل ووائے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مرنے والوں کے تارکین وطن ہونے کے حوالے سے پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔ نیوز چینل کے مطابق ٹرک جنوب مغربی علاقے میں ریل کی پٹڑی کے قریب سے ملا ہے۔

سان انتونیو کی پولیس نے تبصرے کی درخواست کے باوجود رپورٹ کے حوالے سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ نیوز چینل کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کی گئیں تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ٹرالر کے اردگرد پولیس ہلکار بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ ایمبولینس بھی وہاں کھڑی ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق میکسیکو کی سرحد سے امریکہ میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش میں گزشتہ دہائیوں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ واقعہ ان میں سے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ہے۔

سان انتونیو کے علاقے میں سنہ 2017 میں دس غیرقانونی تارکین وطن ایک ٹرک میں ہلاک ہوئے تھے جبکہ سنہ 2003 میں پیش آنے والے ایک واقعے میں 19 غیرقانونی پناہ گزین حبس کے باعث ٹرک میں ہلاک ہوئے تھے۔

Leave a reply