ق لیگ کے نئے سربراہ کے انتخابی شیڈول پر الیکشن کمیشن کے حکم امتناعی کیس کی سماعت ہوئی
لاہور ہائی کورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے واپس لینے کی بنا پر مسترد کر دی ،لاہور ہائی کورٹ نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ درخواست واپس لیتے ہیں یا جرمانہ کروں، اسطرح کی بے بنیاد اور جھوٹی درخواستیں دائر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنے کے لیے وقت کا پابند نہیں بنایا جا سکتا کل کو ہم پر بھی فیصلہ کرنے کی پابندی عائد کر دی جائے گی،
وکیل نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےانتخاب پر پارٹی سربراہ شجاعت حسین نے خط ڈپٹی ا سپیکر کو لکھا شجاعت حسین کا خط غیرقانونی ہدایات ہرمبنی تھا، عدالت الیکشن کمیشن کا انتخابی عمل روکنے کا اقدام کالعدم قرار دے،
مسلم لیگ ق پنجاب کے جنرل سیکریٹری کامل علی آغا نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے موقع پر پارٹی سربراہ شجاعت حسین نے غیر قانونی ہدایت پر مبنی خط ڈپٹی اسپیکر کو لکھا اس خط کے رد عمل پر پارٹی کارکنوں نے شجاعت حسین کے گھر کے باہر بھرپور احتجاج کیا پارٹی کی مرکزی ورکنگ کمیٹی نے اجلاس میں شجاعت حسین کی ہدایات کو غیر جمہوری قرار دے کر انہیں عہدے سے ہٹا دیا اور پارٹی کے نئے سربراہ کے انتخاب کے لیے 10 اگست کا انتخابی شیڈول جاری کردیا لیکن الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کردیا درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کا انتخابی عمل روکنے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے
فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روزمیں کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
فارن فنڈنگ کیس، فیصلہ 30 روز میں کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’