سپریم کورٹ میں فراڈ کے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی گئی
پولیس نے ملزم کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا عدالت کا نے وکیل کی غلط بیانی پر اظہار برہمی کیا.وکیل ملزم نے کہا کہ پولیس نے خود جعلی دستاویزات تیار کر کے مقدمہ بنایا، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ آپ بغیر ثبوت پولیس پر کیسے الزام لگا سکتے ہیں،پولیس کو کیا ضرورت تھی کہ وہ جعلی دستاویزات بنائے،نوٹس بھیج کر ابھی پولیس حکام کو بلا لیتے ہیں،اگر آپکی بات غلط ثابت ہوئی تو نتائج کے ذمہ دار آپ خود ہونگے،
عدالت نے ملزم کی دراخواست ضمانت خارج کر دی جس کے بعد پولیس نے عدالت سے باہر آتے ہی ملزم کو گرفتار لیا،
ہم نے کہا تھا کیسے کام نہیں ہوا؟ چیف جسٹس برہم، وزیراعلیٰ کو فوری طلب کر لیا
آپ کی ناک کے نیچے بحریہ بن گیا کسی نے کیا بگاڑا اس کا؟ چیف جسٹس کا استفسار
آپ کو جیل بھیج دیں گے آپکو پتہ ہی نہیں ہے شہر کے مسائل کیا ہیں،چیف جسٹس برہم
گرین لائن بنا بنا کرکراچی کو تباہ کردیا،اسکی بجائے یہ کام کرتے،چیف جسٹس کے ریمارکس
ہمارا آرڈر کیا تھا اور یہ کیا بتا رہے ہیں، کچھ معلوم نہیں،اسکو فارغ کریں، چیف جسٹس برہم
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد اور وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ