سیالکوٹ :ڈسکہ این اے 75 پی ٹی آئی کی جیت کے واضح امکانات:3 سے 4 ہزار کی لیڈ کی توقع،اطلاعات کے مطابق آج پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی اور نواز لیگ کی نوشین افتخار میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔
دوسری طرف آزاد ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حلقے میں پی ٹی آئی امیدواراسجد علی ملہی الیکشن توجیت جائیں گے مگرمقابلہ بہت سخت ہوگا ،ان ذرائع نے پورے حلقے کے سروے کے بعد یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پچھلے ضمنی الیکشن میں دس ہزار کی لیڈ سے جیتنے کا دعویٰ کرنے والی پی ٹی آئی کی لیڈ کم ہوجائے گی جو کہ تین سے چارہزار کے درمیان ہوسکتی ہے
یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کواس حلقے سے ہمدردی کا ووٹ اس مرتبہ زیادہ ملے گا ، ان ذرائع نے اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پچھلے ضمنی انتخابات میں ن لیگی مسلح کارکنوںکی طرف سے پی ٹی آئی ورکروں کوقتل کرنے کے واقعہ نے گہرے اثرات چھو ڑے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ میڈیا پرجوبھی ٹرینڈ چلایا جائے لیکن زمینی حقائق بہت مختلف ہیں ،
ان حلقوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مقتول نوجوانوں کے صدمے نے پورے علاقے میں ن لیگ کے ووٹ بینک کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے ،
ان حلقوں کا کہنا ہے کہ دوسری طرف مہنگائی کی وجہ سے جو ووٹ کم پڑے گا اس کی وجہ سے لیڈ میں کمی آجائے گی لیکن مجموعی طور پرن لیگ کی پرتشدد سیاست کی وجہ سے مہنگائی کی وجہ سے کم پڑنے والے ووٹ کی یہ کمی پوری کرجائے گا
ان حلقوں نے علاقے کے سروے اورمطالعے کے بعد یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پی ڈی ایم کے ٹوٹ جانے سے بھی ن لیگ کے ووٹ بینک پرکافی اثرپڑے گا ، بظاہر تو پی پی نے حمایت کا اعلان کیا ہے لیکن ن لیگ کے پی پی قیادت کے خلاف رویے کی وجہ سے پی پی کے نظریانی کارکن ن لیگ کو کبھی بھی ووٹ نہیں دیںگے
ادھر مقامی ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا جارہاہے کہ اسجد ملہی نے پہلے کی نسبت اب کی بار زیادہ بہتر انداز سے اپنے سے دورساتھیوں اورورکروں کوقریب لانے میں فن کا مظاہرہ کیا ہے ، لوگوں اوردھڑوں کو اپنے ساتھ ملا کراپنی پوزیشن مضبوط کرلی ہے
ادھر آج ڈسکہ میں دوسرے ضمنی الیکشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے تیاریاں مکمل کر لیں۔ پولنگ سٹیشنز پر پولیس کے ساتھ رینجرز اہلکار بھی تعینات ہوں گے جبکہ فوج سٹینڈ بائی ہوگی۔
ڈسکہ کے حلقہ این اے 75 میں پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن نے انتہائی سخت سکیوٹی میں بیلٹ باکس، مہریں اور دیگر انتخابی سامان پریذائیڈنگ افسروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
سامان کو انتہائی سکیورٹی میں متعلقہ پولنگ سٹیشنز تک پہنچا دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ الیکشن کمیشن آفس پنجاب میں بیٹھ کر ضمنی انتخاب کی مانیٹرنگ کریں گے۔
کمشنر آفس سیالکوٹ میں بھی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ این اے 75 میں مسلم لیگ نواز کی سیدہ نوشین اور پاکستان تحریک انصاف کے اسجد ملہی کے درمیان کڑا مقابلہ ہے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے محمد خلیل سندھو بھی قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔
الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ حلقے میں 7 امیدوار آزاد حیثیت سے بھی الیکشن میں شریک ہیں جبکہ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد چار لاکھ 94 ہزار 3 ہے۔
یہ بھی یاد رہےکہ اس سے پہلے ضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ضمنی الیکشن کےلیے حلقے میں 360 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے، جس میں سے 25 انتہائی حساس اور 155 پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں گذشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج ریٹرنگ آفیسر نے روک دیے اور ان کے مطابق حلقہ کے حتمی نتیجے کا اعلان الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔
اس سے قبل اس حلقے کے کل 360 میں سے 337 پولنگ سٹیشنوں کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ نون کی سیدہ نوشین افتخار 97 ہزار 588 ووٹ لے کر آگے تھیں جبکہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار علی اسجد ملہی 94 ہزار 541 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھے
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی مذکورہ نشست مسلم لیگ نواز کے ایم این اے افتخار الحسن کی وفات کے باعث خالی ہوئی تھی
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 75 (سیالکوٹ 4) میں ضمنی انتخاب میں نتائج میں غیرضروری تاخیر اور عملے کے لاپتا ہونے پر 20 پولنگ اسٹیشن کے نتائج میں ردو بدل کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے متعلقہ افسران کو غیرحتمی نتیجہ کے اعلان سے روک دیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ این اے 75 سیالکوٹ کے نتائج غیرضروری تاخیر سے موصول ہوئے اور اس دوران متعدد مرتبہ پریزائڈنگ افسران سے رابطے کی کوشش بھی کی گئی مگر رابطہ نہ ہوسکا۔
اعلامیے کے مطابق ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسر حلقہ این اے 75 نے آگاہ کیا ہے کہ 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں رد و بدل کا شبہ ہے، لہٰذا مکمل انکوائری کے بغیر حلقے کا غیرحتمی نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں۔
ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسر کو این اے 75 سیالکوٹ کے غیرحتمی نتیجے کے اعلان سے روک دیا ہے اور مکمل انکوائری اور ذمہ داران کے تعین کی ہدایات کی گئی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) نے دھاندلی کے الزامات عائد کر کے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا تھا جس پر وزیراعظم عمران خاں نے ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-75 پر ہوئے ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سے 20 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دینے کا کہا تھا۔