ڈینیل پرل قتل کیس میں ملزمان کی عدم رہائی،عدالت نے اہم شخصیات کو طلب کر لیا

0
38

ڈینیل پرل قتل کیس میں ملزمان کی عدم رہائی،عدالت نے اہم شخصیات کو طلب کر لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ڈینیل پرل قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے باوجود عدم رہائی پرسیکرٹری ہوم اور جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی سماعت ہوئی،

حسن سہتوسپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل اورسپیشل سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے،چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری داخلہ کی عدم پیشی پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا، فوکل پرسن نےعدالت میں کہا کہ سیکرٹری داخلہ راستے میں ہیں ،جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ کیا سیکرٹری داخلہ سندھ دیر سے اٹھتے ہیں ،ہم ابھی چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری داخلہ کے وارنٹ جاری کردیتے ہیں

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ،ان کو معلوم نہیں ان کے خلاف توہین عدالت کا کیس چل رہا ہے ،عدالت نے آئندہ سماعت پر دونوں افسران کو پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا

واضح رہے کہ 2 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے اغوا کے بعد قتل کے مقدمے میں 4 ملزمان کی دائر کردہ اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 3 کی اپیلیں منظور کرلیں تھیں جبکہ مرکزی ملزم عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کردیا تھا۔

امریکی صحافی ڈینئل پرل کیس، سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی استدعا کی مسترد

امریکی صحافی ڈینئل پرل کیس،فیصلہ معطل کرنے کی استدعا پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟

بینچ نے اپنے فیصلے میں 3 ملزمان کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا جبکہ مجرم احمد عمر سعید شیخ المعروف شیخ عمر کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کردیا تھا۔احمد عمر سعید شیخ کیونکہ پچھلے 18 سالوں سے جیل میں تھے لہٰذا ان کی 7 سال کی سزا پورے وقت سے شمار کیے جانے کے بعد ان کی بھی رہائی متوقع تھی۔

تاہم 3 اپریل کو بڑی پیش رفت سامنے آئی تھی اور محکمہ داخلہ سندھ نے سی آئی اے کے ڈی آئی جی کی درخواست پر چاروں ملزمان کو مزید 90 روز کے لیے دوبارہ حراست میں لینے کا حکم دے دیا تھا۔یہ صحافی کے قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دوسری درخواست ہے۔سندھ حکومت نے 22 اپریل کو صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔28 اپریل کو سندھ حکومت نے اپنی درخواست کی جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

Leave a reply