ڈائٹنگ سے مرد و خواتین میں بانجھ پن کا امکان بڑھ سکتا ہے،تحقیق

ایک تحقیق میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ڈائٹنگ کی وجہ سے مرد و خواتین دونوں میں بانجھ پن کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

باغی ٹی وی:وزن میں کمی اور جسم کو موٹاپے سے محفوظ رکھنے کے لیے ڈائٹنگ ایک نارمل عمل ہے جسے دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ اپناتے ہیں ڈائٹنگ کرنا ممکنہ طور پر وزن میں کمی کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے لیکن یہ تولید پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

فرنچ فرائز کھانے سے نفسیاتی صحت پرمنفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں،تحقیق

میڈیکل جرنل ’دی رائل سوسائٹی‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں برطانوی ماہرین نےانکشاف کیا ہے کہ ڈائٹنگ سے بانجھ پن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

ماہرین نےتحقیق کیلئے انسانوں سے مشابہت رکھنے والی زیبرا مچھلیوں کی ڈائٹنگ کرائی اوراس مقصد کے لیے انہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا جس میں سے ایک گروپ کو ہر وقت غذا دی گئی جب کہ دوسرے گروپ کو مخصوص اوقات میں غذا دی دونوں گروپوں میں مادہ اور نر مچھلیاں شامل تھیں-

اسنیپ چیٹ نے بھی اے آئی ٹیکنالوجی ٹول کو ایپ کا حصہ بنا …

ان پر تحقیق 15 دن تک کی گئی جس کے بعد نارویچ، انگلینڈ میں یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کے محققین نے یہ جانچا کہ ڈائٹنگ کی وجہ سے جہاں مچھلیوں کا وزن کم ہوا تھا وہیں ان میں زرخیزی کے مسائل بھی جنم لے چکے تھے البتہ قد میں کسی قسم کی بھی کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی تھی۔

آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے مطابق، زیبرا فش کو عام طور پر اس طرح کے مطالعے میں استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ ان کے تمام اہم اعضاء میٹابولزم میں شامل ہوتے ہیں۔

تحقیقی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جن مادہ اور نر مچھلیوں کو ڈائٹنگ پررکھا گیا ان میں بانجھ پن کی علامات نمایاں تھیں،ڈائٹنگ سے زرخیزی کے مسائل بڑھ سکتے ہیں، انسان بانجھ پن کا شکار ہو سکتے ہیں لیکن ابھی اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

وہ غذائی عوامل جو عالمی سطح پرٹائپ 2 ذیا بیطس کا سبب بنتے ہیں

Comments are closed.