ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھوں کا ایک سادہ ٹیسٹ کسی شخص کے دل کی بیماری کے خطرے کا پتہ لگاسکتا ہے۔
باغی ٹی وی : حال ہی میں کی گئی نئی تحقیق کے مطابق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو ہیلتھ کے ریٹنا سرجن اورمطالعہ کے مرکزی مصنف ڈاکٹر میتھیو باخوم امید کرتے ہیں کہ ریٹنا اسکیمیا مریضوں کو دل کی بیماری کے خطرے کی نشاندہی کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
یونیورسٹی کے ہیلتھ کلینک کے ڈاکٹر اب اسکین کے دوران اسکیمیا کی شناخت ہونے پر مریضوں کو سیدھے امراض قلب کے پاس بھیجنے پر غور کرتے ہیں۔
آنکھوں کا یہ غیرنقصان دہ سکین صرف چند سیکنڈ لیتا ہے اکثر آپٹشین اس اسکین کو معمول کے ٹیسٹوں میں تجویز کرتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ وسیع پیمانے پربصارت کی صورتحالکی تشخیص کے لیے استعمال ہوتا ہے-
فاسٹ فوڈز اور ٹریفک حادثات وقوانین کی خلاف ورزی کے درمیان حیران کن تعلق کا انکشاف
تحقیق کے مطابق مریضوں کی آنکھوں میں خون کے ناقص بہاؤ کے نشانات پر مریضوں کے ریٹنا کو اٹھایا گیا ہے اور یہ دل کے مسائل کی علامت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
محقیقین کا کہنا ہے کہ دل کی بیماری اکثر خون کی ناکافی گردش کا باعث بن سکتی ہے اور ریٹنا میں خلیوں کے مردہ ہونے کا سبب بن سکتی ہے مردہ خلیے ریٹنا میں مستقل نشان چھوڑ دیتے ہیں-
واضح رہے کہ ریٹنا آنکھ کا وہ حصہ جو روشنی کو دماغ کے برقی سگنل میں بدلتا ہے ریٹنا میں موجود نشانات دل کی بیماریوں کی علامات ہو سکتی ہیں-
2021 طب کا نوبل انعام امریکی سائنسدانوں نے جیت لیا
روٹین کی طبعی جانچ پڑتال میں دل کی بیماری کی باقاعدگی سے جانچ نہیں کی جاتی ہے اور شہریوں میں عام طور پر اس وقت تک دل کی بیماریوں کی تشخیص نہیں ہوتی جب تک کہ وہ علامات کا شکار نہ ہوں۔
عام طور فالج د ل کی بیماری کی پہلی علامت ہو سکتی ہے جو کہ دل کے دورے کے ساتھ ساتھ ایک ہنگامی حالت سمجھی جاتی ہے، ہائی بلڈ پریشر اور ناکافی ورزش ان خطرات کو بڑھا دیتے ہیں-