اسلام آباد :فیصل مسجد میں شہید ضیاالحق کی قبرکی بیحرمتی:جواپنے محسن کا وفادارنہیں وہ زرداری کاغمخوارنہیں ہوسکتا:اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ضیاء کے صدر اعجاز الحق نے کہا ہے کہ آج وہ لوگ جمہوریت کی باتیں کر رہے ہیں جنہیں نیب نے جیلوں میں ڈالا تھا۔
اعجاز الحق نے ضیاء الحق کے مزار کی بے حرمتی کے معاملے پر نیشنل پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیصل مسجد میں شہید ضیاء الحق کے مزار کی بے حرمتی کی گئی، کل کا واقعہ انتہائی شرمناک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف جو اپنے محسن کا وفادار نہیں وہ زرداری کا غمخوار نہیں ہوسکتا ، لگتا ہے کہ یہ عمران خان کے خلاف اکھٹے ہیں اندرسے ان کے دلوں میں وہی نفرت اور دشمنی ہے
انہوں نے کہا کہ سندھ کے آئے شرپسندوں نے مزار کی بے حرمتی کی ہے، یہ پاکستان کے سپہ سالار کی قبر کی بے حرمتی ہے، اس واقعے پر کارکنان اور ضیاء الحق کے چاہنے والوں کو تکلیف پہنچی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے، یہ واقعہ بلاول اور آصف زرداری کی ایما پر کیا گیا ہے، شر پسندوں کا تعلق سندھ سے تھا، مولانا فضل الرحمان اپنے مفاد میں ان کے ساتھ بیٹھے ہیں جنہیں لاڑکانہ کی سٹرکوں پہ کھسیٹنا چاہتے تھے۔
اعجاز الحق نے کہا کہ لانگ مارچ میں چوری کی گاڑی لائی گئیں تھیں جو پنجاب میں بیچ کر جائیں گے، فی بندہ 30 ہزار دیکر لوگوں کو لانگ مارچ میں لایا گیا ہے، ہم نے بلاول اور آصف زرداری کے نام پہ ایف آئی آر کی درخواست تھانہ میں جمع کروا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد کارکنان نے اس واقعے کے خلاف درخواستیں دی ہیں، پیپلز پارٹی اگر معافی مانگ لیں تو ٹھیک ورنہ لاڑکانہ بھی دور نہیں، آج وہ لوگ بھی جمہوریت کی باتیں کر رہے ہیں جنہیں نیب نے جیلوں میں ڈالا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اپنے والد کی روح سے پوچھ سکتے ہیں، آصف زرداری نے پی ڈیم کو توڑ کر پیپلز پارٹی کو نکال لیا، مجھے شیخ رشید کا فون آیا تھا اور انہوں نے افسوس کا اظہار کیا ، جس سے نیکی کریں اس کے شر سے بچیں۔
اعجاز الحق نے کہا کہ پی پی اور ن لیگ میں کیا مشترکہ ہے، یہ صرف ڈر کے وجہ سے اکھٹے ہوئے ہیں، یہ لوگ بائیس کروڑ عوام کے لیے نہیں کر رہے، اپنے مفاد کے لیے عدم اعتماد لائے ہیں۔مسلم لیگ ضیاء کے صدر اعجاز الحق کا مزید کہنا تھا کہ دس پندرہ دن میں سب سامنے آجائے گا، انکی لائی عدم اعتماد بھی ناکام ہوگی۔