لاہور:اگرہسپتالوں میں بدنظمی پائے جائے تو حکومت ذمہ داراور اگرحکومت بتہری کا پروگرام بنائے تو حکومت ذمہ داراوراگر سالوں کی بگڑی ہوئی طبیعتوں کو حکومت سدھارنا چاہے تو پھر حکومت ملازمین کی دشمن ، حکومت کدھرجائے ، اطلاعات کے مطابق سرکاری ہسپتالوں کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدامات کے خلاف ڈاکٹرز نے اکٹھ کرتے ہوئے احتجاج شروع کردیا ہے،

ذرائع کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کا ٹیچنگ ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف احتجاج جاری، احتجاجی مظاہرین کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا دروازہ توڑ کر اندر داخل، وی سی آفس کے باہر دھرنا ۔احتجاج کرنے والے مظاہرین کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے اور وی سی آفس کے باہر دھرنا دے دیا۔

شرپسند مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی، گنگارام ہسپتال میں بھی احتجاجی ڈاکٹروں اور نرسوں نے ایم ایس آفس کے باہر دھرنا دے دیا اور مطالبات کی منظوری تک دھرنے دیئے رکھنے کا عندیہ دے دیا ہے۔دوسری طرف یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حکومت پنجاب نے ان ڈاکٹرز کو فارغ کرکے نئے ڈاکٹرز بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے

دوسری جانب جناح ہسپتال میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کے سبب مریض رل گئے۔ او پی ڈی بند کرکے مریضوں کو چھٹی دے دی گئی۔ جناح ہسپتال میں گرینڈ ہیلتھ الائنس نے او پی ڈی اور ان ڈور بند کردیئے، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے ہسپتال میں ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء نے ایم ایس کے دفتر کے باہر وزیرصحت اور ایم ایس کیخلاف نعرے بازی کی۔

ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی ہڑتال کے باعث مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ بعض مریضوں کو ہسپتال میں داخل ہی نہیں کیا گیا۔ مریضوں کا کہنا تھا کہ مسیحاؤں کو اپنا فرض نبھانا چاہیے نہ کہ ہڑتال کرکے بیٹھ جانا چاہیے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس اور حکومت کے درمیان کشیدگی سے نقصان کسی اور کا نہیں عوام کا ہورہا ہے۔ دونوں کو مل بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔

Shares: